آفس بوائے کی نوکری: کئی ملین امیدوار، سینکڑوں پی ایچ ڈی بھی
17 ستمبر 2015نئی دہلی سے جمعرات سترہ ستمبر کو موصولہ نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دوسرے سب سے بڑے ملک بھارت میں سرکاری ملازمتوں کے سلسلے میں رسد اور طلب کا یہ انتہائی حیران کن تناسب سب سے زیادہ آبادی والے صوبے اتر پردیش میں دیکھنے میں آیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق اتر پردیش کی حکومت نے صوبے میں آفس اسسٹنٹ کی بہت معمولی سمجھی جانے والی کل 368 آسامیوں پر بھرتی کے لیے خواہش مند امیدواروں سے درخواستیں طلب کی تھیں۔ درخواست دہندگان کے لیے شرط یہ تھی کہ وہ کم از کم پرائمری پاس ہوں اور انہیں سائیکل چلانا آتی ہو۔
روزنامہ ’ہندو‘ کے مطابق ریاستی حکام اس وقت حیران رہ گئے جب انہیں ان 368 آسامیوں پر بھرتی کے خواہش مند 2.3 ملین سے زائد امیدواروں کی درخواستیں ملیں۔ اس سے بھی زیادہ حیران کن بات یہ تھی کہ امیدواروں میں دو لاکھ بائیس ہزار گریجویٹ اور 225 ایسے امیدوار بھی شامل تھے، جن کے پاس پی ایچ ڈی کی ڈگریاں ہیں۔
اتر پردیش کی ایک ریاستی وزیر امبیکا چوہدری نے روزنامہ ’ہندو‘ کو بتایا کہ اگر ان تمام امیدواروں کے انٹرویو لینے کا سلسلہ شروع کیا جائے، تو اس کے لیے کم از کم بھی چار سال درکار ہوں گے۔ امبیکا چوہدری نے کہا کہ ریاستی حکومت اب بھرتی کے ایک نئے طریقہ کار کے تحت ان سرکاری آسامیوں میں دلچسپی رکھنے والے امیدواروں سے دوبارہ درخواستیں طلب کرنے کا سوچ رہی ہے۔
ڈی پی اے کے مطابق ریاست کے سرکاری دفاتر میں جنرل اسسٹنٹ یا آفس بوائے کے طور پر فرائض انجام دینے والے افراد کا بنیادی کام یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے افسران کے لیے چائے یا پانی لائیں یا پھر فائلیں ایک سے دوسرے دفتر تک پہنچائیں۔
ایسے کسی بھی آفس اسسٹنٹ کی ماہانہ تنخواہ 20 ہزار بھارتی روپے یا 300 امریکی ڈالر کے برابر ہوتی ہے لیکن ساتھ ہی انہیں وہ بہت سی سرکاری سہولیات بھی ملتی ہیں، جن میں سے رہائش کے لیے مالی اعانت اور ریٹائرمنٹ کے بعد پینشن کی سہولت سب سے زیادہ پرکشش ہوتی ہیں۔
اتر پردیش، جو آبادی کے لحاظ سے بھارت کا سب سے بڑا صوبہ ہے، کی آبادی قریب 200 ملین ہے اور وہاں بے روزگاری کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس بھارتی ریاست میں نوجوانوں میں بے روزگاری کا تناسب اتنا زیادہ ہے کہ وہاں 15 سے لے کر 35 سال تک کی عمر کے بے روزگار افراد کی تعداد قریب 13 ملین بنتی ہے۔