آسٹریلیا کی ایک اور جیت، انگلینڈ کی ایک اور ہار
18 ستمبر 2009آسٹریلوی وکٹ وکیپر پائن ون ڈے میں اپنی ٹیم کی جانب سے ایک اوپنر ہیں اور یہ ان کے کیریئر کا ساتواں میچ تھا۔ پائن کا کہنا ہے کہ سینچری کی جانب بڑھتے ہوئے وہ کچھ گبھرا سے گئے تھے لیکن مسلسل چھٹے میچ میں ٹیم کی جیت ایک زبردست تجربہ ہے۔ آسٹریلوی کپتان رِکی پونٹنگ نے کہا کہ پائن کے کیریئر کے لئے یہ ایک اچھا آغاز ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ٹیم کے طور پر وہ سب ہی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 296 رنز بنائے۔ اس مجموعی اسکور میں ایک اہم حصہ ٹم پائن کے کیریئر کی پہلی سینچری تھا۔ ہدف کا پیچھا کرتے ہوئے انگلینڈ کے چار کھلاڑی 60 رنز کے مجموعی اسکور پر ہی ڈھیر ہو چکے تھے، 185رنز پر پوری ٹیم ہی آؤٹ ہو گئی۔ اس وقت کھیل کے نو اوورز باقی تھے۔
رنز کے تناظر میں یہ انگلینڈ کی گیارہویں بدترین شکست ہے، جو مجموعی طور پر 517 ایک روزہ میچ کھیل چکی ہے۔ ان کی جانب سے بہترین اسکور آٹھویں نمبر کے بیٹس مین ٹیم بریسنین کا تھا، جو31 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ انگلینڈ کی جانب سے فاسٹ بالر جیمز اینڈرسن نے شاندار کارکردگی دکھائی۔ انہوں نے 55 رنز کے عوض چار وکٹیں حاصل کیں۔
اس ڈے نائٹ میچ میں فتح سے آسٹریلیا کو سات میچوں پر مشتمل اس سیریز میں چھ صفر کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔ سیریز کا فائنل میچ اتوار کو ڈرہم میں کھیلا جائے گا۔ دونوں ٹیموں کی کارکردگی کی بناء پر کہا جا سکتا ہے کہ مہمان ٹیم سات صفر سے کلین سویپ کے لئے تیار ہے۔
جمعرات کے میچ میں جیت سے آسٹریلیا ایک روزہ میچوں کی رینکنگ میں بھی سرفہرست چلا گیا ہے تاہم یہ پوزیشن برقرار رکھنے کئے لئے انہیں اتوار کا میچ بھی جیتنا ہوگا۔
آسٹریلیا قبل ازیں اپنے روایتی حریف انگلینڈ سے ایشز سیریز میں شکست کا سامنا کر چکا ہے، جس کے بعد یہ کامیابیاں اس کے لئے اور ابھی اہمیت رکھتی ہیں۔ دوسری جانب آئندہ ہفتے کی چیمپئنز ٹرافی کے تناظر میں بھی آسٹریلیا کے لئے یہ ایک مثبت پیش رفت ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: امجد علی