مصر کے ساتھ امن کے لیے سنجیدہ ہیں، نیتن یاہو
11 ستمبر 2011اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ہفتہ کو ریڈیو خطاب کے دوران قاہرہ میں اپنے سفارت خانے پر مظاہرین کے حملے کو سنجیدہ نوعیت کا واقعہ قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کے باوجود ان کا ملک مصر کے ساتھ امن قائم رکھنا چاہتا ہے۔
انہوں نے اسرائیلی عوام پر زور دیا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں جاری تبدیلی کی لہر کے پیش نظر پرسکون اور ذمہ دارانہ رد عمل کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے اس تبدیلی کو سیاسی زلزلے کے مترادف قرار دیا۔
جرمنی، امریکہ اور کینیڈا نے اسرائیلی سفارت خانے پر حملے کی مذمت کی ہے۔ امریکہ نے اس واقعے پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اور مصر کو کشیدگی سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔
جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تشدد کی نئی لہر سے ہر صورت بچا جانا چاہیے۔ انہوں نے مصر حکام پر زور دیا کہ وہ سفارت خانے کے تحفظ کے لیے اپنے فرائض نبھائیں۔
کینیڈا کے وزیر اعظم اسٹیفن ہارپر نے ایک بیان میں قاہرہ حکومت پر زور دیا کہ ویانا کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داری پوری کرے۔
اُدھر مصر کے وزیر اطلاعات اسامہ ہیکل نے حکمران عسکری کونسل سے ملاقات کے بعد ایک بیان میں کہا کہ مصری حکام سفارت خانوں کے تحفظ سمیت امن کے قیام کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں گے۔ انہوں نے قاہرہ میں اسرائیلی سفارت خانے پر مظاہرین کے حملے کو مصر کے تشخص کے خلاف کارروائی قرار دیا۔
قاہرہ میں قائم اسرائیلی سفارت خانے پر جمعہ کی شام مظاہرین نے ہلہ بول دیا تھا۔ مصری وزارت صحت کے مطابق سفارت خانے پر حملے کے وقت پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں تین افراد ہلاک اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔
مصری کمانڈوز نے اسرائیلی سفیر اور دیگر سفارتی عملے کو مظاہرین کے حملے کے دوران بحفاظت نکالا، جس کے بعد سفارتی عملہ ہفتہ کی صبح اسرائیل روانہ ہوا۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: افسر اعوان