اسرائیلی سفارت خانے پر حملہ، مصری کابینہ کا ہنگامی اجلاس
10 ستمبر 2011مصر کی نیم سرکاری آن لائن اخبار الحرم کے مطابق اسرائیلی سفیر Yitzhak Levanon اپنی فیملی سمیت ایک پرائیویٹ جہاز کے ذریعے اسرائیل پہنچے ہیں، جہاں وہ ملکی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے فوری مشاورت کریں گے۔ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں قائم اسرائیلی سفارت خانے پر جمعہ کی شام مظاہرین نے ہلہ بول دیا تھا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انہوں نے اسرائیلی پرچم پھاڑتے ہوئے سفارتی دستاویزات کھڑکیوں سے باہر پھینک دیں۔ مصری وزارت صحت کے مطابق پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں اب ایک ہزار سے زائد افراد زخمی جبکہ تین ہلاک ہو چکے ہیں۔
مصر کے ریاستی ٹیلی ویژن کے مطابق ہفتہ کے روز اسرائیلی سفارت خانے کے نزدیک مظاہرین اور پولیس کے مابین نئے سرے سے پر تشدد جھڑپیں دیکھنے میں آئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق لڑائی کا نیا سلسلہ اس وقت شروع ہوا، جب پولیس نے 150 کے قریب مظاہریں سے اسرائیلی سفارت خانے کی قریبی سڑک سے قبضہ ختم کروانے کی کوشش کی۔
ٹیلی وژن نے وزیر داخلہ کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ملکی پولیس کو ہائی الرٹ کرتے ہوئے آج کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جبکہ پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔
الحرم نیوز پیپر نے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ مصری وزیر اعظم عصام شرف صورتحال پر قابو نہ پانے کی وجہ سے حکومتی اعلیٰ حکومتی عہدیداروں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کریں گے۔
دریں اثناء امریکی صدر باراک اوباما نے مصر سے سفارتی اداب کی پاسداری کرنے کا کہا ہے۔ وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اسرائیلی سفارت خانے کی حفاظت مصر کی ذمہ داری ہے۔ بیان کے مطابق صدر اوباما نے اسرائیلی وزیر اعظم سے بات چیت کرتے ہوئے قاہرہ میں اسرائیلی سفارت خانے پر حملے کے بعد ’شدید تشویش‘ کا اظہار کیا ہے۔ امریکی صدر نے کہا ہے کہ امریکہ تمام سطحوں پر تشدد کے بغیر صورتحال لے حل میں مدد کرے گا۔
قبل ازیں اسرائیل کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مصری کمانڈوز نے ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے سفارت خانے میں پھنسے چھ اہلکاروں کو بحفاظت وہاں سے نکال لیا ہے۔ ایک اسرائیلی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ اسرائیلی ڈپٹی سفیر کو مصر میں ہی رکھا گیا ہے تاکہ وہاں کی حکومت سے رابطہ برقرار رہے۔ اس اہلکار کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب مصری انٹیلی جنس کے سربراہ سے تفصیلی گفتگو کی ہے، تاہم اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے سفارت خانے پر حملے کو ’بڑا سانحہ‘ قرار دیا ہے۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: عابد حسین