1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہانگ کانگ میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان تازہ جھڑپیں

ندیم گِل19 اکتوبر 2014

ہانگ کانگ میں حکومت مخالف احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ وہاں اٹھائیس ہزار اہلکاروں پر مشتمل طاقتور پولیس فورس گزشتہ کئی ہفتوں سے جمہوریت نواز مظاہرین پر قابو پانے کے لیے کوشاں ہے۔

https://p.dw.com/p/1DYH5
تصویر: Alex Ogle/AFP/Getty Images

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ہانگ کانگ میں یہ پرتشدد واقعات اتوار کو علی الصبح پیش آئے۔ قبل ازیں رواں ہفتے مظاہرین کی قیادت کرنے والے رہنماؤں اور حکومت کے درمیان بات چیت کی تصدیق کی گئی تھی۔ اس کے باوجود پولیس اور مظاہرین کے درمیان یہ مڈبھیڑ دیکھی گئی ہے۔

روئٹرز کے مطابق مظاہرین اچانک اٹھے، انہوں نے ہیلمٹ پہن کر تیاری کر لی اور پولیس کی جانب سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں کےسامنے پہنچ گئے۔ انہوں نے پولیس کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کی۔ اس دوران مرچی کا اسپرے بھی استعمال کیا گیا۔

اس کے نتیجے میں پولیس نے آہنی رکاوٹوں کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔ اس دوران مظاہرین نے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ متعدد مظاہرین زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ایک کے سر پر چوٹ لگی ہے۔ مظاہرین کے خلاف تیز دھار پانی استعمال کرنے کے لیے ٹینکر بھی موجود تھے لیکن وہ استعمال نہیں کیے گئے۔

Zusammenstöße Demonstranten und Polizei Hong Kong 18.10.2014
یہ مظاہرے تین ہفتے سے جاری ہیںتصویر: Chris McGrath/Getty Images

موقع پر موجود ایک اعلیٰ پولیس اہلکار پال رینوف کے مطابق چار سو سے پانچ سو تک پولیس اہلکار مظاہرین کو ایک مقررہ حد سے پیچھے رکھنے کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔

ہانگ کانگ کے سکیورٹی چیف لائی ٹُنگ کووک کا کہنا ہے کہ حالیہ دِنوں میں بعض جھڑپوں کی ابتدا ایسی تنظیموں سے منسلک افراد نے کی جو پرتشدد کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور سازش کے کاموں میں ملوث ہیں۔

ہانگ کانگ کے چین نواز چیف ایگزیکٹیو لیونگ چُن یِنگ طلبا رہنماؤں کو آئندہ منگل کے لیے مذاکرات کی پیش کش کر چکے ہیں۔ حکام نے ہفتے کو بتایا کہ شہری حکومت اور طلبا رہنماؤں کے درمیان مذاکرات منگل کو دو گھنٹے جاری رہیں گے اور براہ راست نشر کیے جائیں گے۔

ہزاروں مظاہرین شہر کی سڑکوں پر قبضہ جمائے ہوئے ہیں۔ وہ ہانگ کانگ میں مکمل جمہوریت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ہانگ کانگ میں یہ مظاہرے گزشتہ تین ہفتوں سے جاری ہیں جو چین میں 1989ء کے احتجاجی مظاہروں کے بعد بیجنگ حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج بنے ہوئے ہیں۔

ہانگ ہانگ کے پولیس کمشنر اینڈی چانگ کا کہنا ہے: ’’یہ غیرقانونی کارروائیاں قانون کی حکمرانی کو کمزور بنا رہی ہیں، ہانگ کانگ کی ترقی کے لیے جاری کوششوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔‘‘