1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمیر: آٹھ عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد بھارت مخالف مظاہرے

1 اپریل 2018

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے متنازعہ خطے کے دو دیہات میں نئی دہلی کے فوجی دستوں کے ہاتھوں کم از کم آٹھ مشتبہ عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد مسلح جھڑپوں اور بھارت مخالف مظاہروں کی ایک نئی لہر شروع ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2vKPm
تصویر: Getty Images/AFP/T. Mustafa

پاکستان اور بھارت کے درمیان منقسم کشمیر کے متنازعہ علاقے کے نئی دہلی کے زیر انتظام حصے کے دارالحکومت سری نگر سے اتوار یکم اپریل کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق سکیورٹی حکام نے بتایا کہ وادی کشمیر میں دو مختلف مقامات پر ہونے والی خونریز جھڑپوں میں وہاں بھارتی حکمرانی کے خلاف مسلح مزاحمت کرنے والے کم از کم آٹھ عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔ ان ہلاکتوں کے بعد مقامی سطح پر بھارت مخالف مظاہروں اور احتجاجی مظاہرین کی سکیورٹی دستوں کے ساتھ جھڑپوں کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

بھارتی کشمیر میں فائرنگ کے تبادلے میں آٹھ افراد ہلاک

لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کا تبادلہ، پانچ عام شہری ہلاک

سری نگر میں پولیس ذرائع نے بتایا کہ یہ ہلاکتیں جنوبی کشمیر میں اس وقت ہوئیں، جب حکومتی دستوں نے شوپیاں اور اننت ناگ کے اضلاع میں دو مختلف دیہات میں اپنی کارروائی شروع کی۔ پولیس نے بتایا کہ حکام کو یہ خفیہ اطلاع ملی تھی کہ ان دیہات میں مسلح کشمیری عسکریت پسند چھپے ہوئے تھے۔

Indien Kashmir Protest
کشمیر میں علیحدگی پسندی کی تحریک کے دوران گزشتہ برسوں میں ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیںتصویر: Reuters/D. Ismail
Indien Unabhängigkeitstag Feuergefechte in Srinagar
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Khan

اس کارروائی کے دوران بھارتی سکیورٹی دستوں کا عسکریت پسندوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا، جو شوپیاں میں آج اتوار کے روز قبل از دوپہر تک جاری تھا۔ اس دوران کم از کم آٹھ مسلح باغیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔

پاکستان نے بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا

بھارتی زیر انتظام کشمیر: مظاہرے روکنے کے لیے کرفیو نافذ

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ ان عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی خبر ملتے ہی شوپیاں اور اننت ناگ کے علاوہ جنوبی کشمیر کے کئی دیگر علاقوں میں بھی شدید نوعیت کے بھارت مخالف مظاہرے شروع ہو گئے، جن پر قابو پانے کے لیے نئی دہلی کے سکیورٹی دستے اپنی پوری کوششیں کر رہے ہیں۔

کشمیر کے منقسم علاقے کا ایک حصہ بھارت جبکہ دوسرا پاکستان کے زیر انتظام ہے اور یہ دونوں حریف ہمسایہ ممالک اپنے اپنے طور پر پورے کشمیر پر اپنی ملکیت کے دعوے کرتے ہیں۔ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں گزشتہ کئی برسوں کے دوران شدت اختیار کر جانے والی علیحدگی پسندانہ تحریک کے دوران اب تک ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں۔

کشمیر میں بھارتی چوکی تباہ، پانچ فوجی ہلاک: پاکستان کا دعویٰ

پاکستان کو ’قیمت چکانا‘ ہو گی، بھارتی وزیر دفاع کی دھمکی

بھارت کے زیر انتظام کشمیر پر نئی دہلی کی حکمرانی کے خلاف مسلح مزاحمت کرنے والے عسکریت پسند گروپ اس مطالبے کے ساتھ اپنی تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں کہ کشمیر یا تو متحدہ حالت میں پاکستان کا حصہ بن جائے یا پھر ایک آزاد اور خود مختار ملک۔ بھارتی حکومت نے کشمیر میں علیحدگی پسندی کی اس تحریک پر قابو پانے کے لیے وہاں عشروں سے اپنے لاکھوں فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔

م م / ع س / اے پی