1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی کشمیر میں فائرنگ کے تبادلے میں آٹھ افراد ہلاک

22 مارچ 2018

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مشتبہ باغیوں اور فوج کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔ سرکاری حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں چار بھارتی فوجی اور چار مشتبہ باغی شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/2ulHi
Indien Militär in Kashmir
تصویر: picture alliance/dpa/Pacific Press/U. Asif

سری نگر سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالا نے بتایا ہے کہ منگل کے روز تصادم کا آغاز تب ہوا جب بھارتی فوج پر ایک گمنام مسلح شخص نے فائرنگ شروع کردی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ واقعہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان متنازعہ  'لائن آف کنٹرول' کے قریب ہلمتپورا کے شمالی جنگلات میں پیش آیا ہے۔

Indische Soldaten im Grenzgebiet zwischen Pakistan und Indien
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Channi Anand

لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کا تبادلہ، پانچ عام شہری ہلاک

بھارتی زیر انتظام کشمیر: مظاہرے روکنے کے لیے کرفیو نافذ

مقامی پولیس اہلکاروں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ  ہلاک ہونے والے مشتبہ علیحدگی پسندوں کی لاشیں مل گئی ہیں۔ مزید یہ کہ بدھ کے روز دو بھارتی فوجی اور پولیس سپیشل فورسز کے دو سپاہی بھی ہلاک ہوگئے۔ اس بات کی تصدیق ایک سینئر پولیس افسر کی جانب سے اپنی شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ فائرنگ کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری ہے اور ایک مشتبہ جنگجو ہلمتپورا کے شمالی جنگلات میں ابھی تک موجود ہے۔

واضح رہے کشمیر کا تنازعہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تین جنگوں کا سبب بن چکا ہے۔ سن 1947 میں دونوں ممالک کی آزادی کے بعد سے علیحدگی پسندوں کے چند گروہ کشمیر کی آزادی کے لیے مسلح جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ دیگر باغیوں کے گروہ پاکستانی کشمیر کے ساتھ انضمام کے حق میں ہیں۔

پاکستان نے بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا

کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی فائرنگ، آٹھ سالہ بچہ ہلاک

بھارتی زیرِ انتظام کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقوں میں علیحدگی پسندوں کی تحریک کو حمایت حاصل ہے۔ ماضی میں ان علاقوں کے مسلمان رہائشیوں کی جانب سے بھارتی فوج پر پتھراؤ کرنے کے واقعات بھی سامنے آتے رہے ہیں۔  کشمیری باغیوں اور قانون نافض کرنے والے اداروں میں جھڑپیں بھی روز مرہ کا معمول بن چکا ہے۔ گزشتہ سال بھارتی فوج  نے انسداد دہشت گردی کے ایک آپریشن کے دوران دو سو سے زائد مشتبہ باغیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

بھارت کی جانب سے  الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ان علیحدگی پسندوں کی جنگی تربیت سرحد پار پاکستان میں ہوتی ہے۔  دوسری جانب اسلام آباد حکومت کا کہنا ہے کہ پاکستان صرف اخلاقی اور سفارتی سطح پر کشمیریوں کی آزادی  اور حق خوداردیت کی حمایت کرتا ہے۔

ع آ / ع ب / اے ایف پی