پکتیکا: پولیس ہیڈ کوارٹر پرخود کش حملہ، بارہ ہلاک
27 نومبر 2010ایک خود کش حملہ آور نے سینٹر کے اندر جبکہ دوسرے نے مرکزی دروازے پر دھماکہ کیا۔ خبر رساں ایجسنی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس حملے میں بارہ پولیس اہلکار ہلاک جبکہ سولہ زخمی ہوئے ہیں۔
اس سے قبل نیٹو افوج کی زیر قیادت ملٹری آپریشن کے دوران افغانستان کے جنوب مشرقی علاقے میں کم از کم 17 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ نیٹو حکام کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی مشرقی صوبے ننگرہار کی تحصیل شیرزاد میں کیا گیا۔ اس آپریشن میں نیٹو فورسز کے ساتھ ساتھ افغان فوجیوں نے بھی حصہ لیا۔
نیٹو فورسز کو خفیہ اطلاعات موصول ہوئیں تھیں کہ اس علاقے میں طالبان کا ایک اہم کمانڈر چھپا ہوا ہے۔ جب سکیورٹی فورسز مطلوبہ علاقے میں داخل ہوئیں تو عسکریت پسندوں کی طرف سے ان پر حملہ کر دیا گیا۔ نیٹو حکام کے مطابق جوابی کاروائی میں 15 عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔
ایساف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ تمام عسکریت پسند راکٹ لانچروں اور دستی بموں کے ساتھ ساتھ جدید ہتھیاروں سے لیس تھے۔
کہا جاتا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کی ملحقہ سرحد پر واقع تحصیل شیرزاد کا ایک بڑا حصہ طالبان عسکریت پسندوں کے زیر کنٹرول ہے۔ افغانستان میں ایک لاکھ پچاس ہزارغیر ملکی افواج کی موجودگی کے باوجود گزشتہ چند مہینوں کے دوران فوجی اور سویلن ہلاکتوں میں ریکارڈ حد تک اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی رچرڈ ہالبروک نے کہا ہے کہ القاعدہ کی قیادت پاک افغان سرحدی علاقے میں موجود ہے۔ واشنگٹن کے بروکنگزانسٹی ٹیوٹ میں خطاب کرتے ہوئے ہالبروک کا کہنا تھا کہ القاعدہ کے قائدین پاکستان اور افغانستان کے درمیان کسی دور درازسرحدی علاقے میں روپوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کو افغانستان میں حقانی گروپ کی سرگرمیوں پر تشویش ہے۔
امریکی ایلچی نے اس تاثر کی نفی کی کہ امریکی فوج2011ء سے افغانستان سے انخلا شروع کردے گی۔ان کا کہنا تھا کہ اس سال دسمبر میں صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا، جس کے بعد انخلا کے حوالے سے کو ئی فیصلہ کیاجائے گا۔ اس سے قبل لزبن میں ہونے والے نیٹو کے سربراہی اجلاس میں یہ اعلان کیا گیا تھا کہ سن2011 ء سےافغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلاء شروع کر دیا جائے گا۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: عاطف بلوچ