پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں عیدالاضحیٰ
2 ستمبر 2017پاکستان بھر کے تمام بڑے اور چھوٹے شہروں کی جامع مساجد میں عیدالضحیٰ کی نماز سے اس تہوار کا آغاز ہوا۔ ممکنہ دہشت گردی کے خطرے کے تناظر میں سکیورٹی کو چوکس رکھا گیا ہے۔ عیدالضحیٰ کو مسلم دنیا میں دوسرا بڑا مذہبی تہوار تصور کیا جاتا ہے۔
امريکا، يورپ اور کئی ديگر خطوں ميں عیدالضحیٰ
رواں برس بیس لاکھ مسلمان مناسک حج ادا کریں گے
قربانی کی عید کے موقع پر پاکستان میں ذبح کیے جانے والے جانوروں کا کاروبار اپنے زوروں پر ہے۔ ابھی بھی قربانی کے لیے جانوروں کی خریدو فرخت جاری ہے۔ عید سے قبل ذبح کرنے والے جانوروں کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی تھیں، لیکن دو ستمبر سے ان کی قیمتوں میں قدرے کمی محسوس کی گئی ہے۔ ایسے جانور بیچنے والے آڑھتیوں کی اب کوشش ہے کہ جو جانور وہ منڈیوں میں لائے ہوئے ہیں، اُن کو فروخت کر دیا جائے۔
پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کے مطابق صرف پاکستان میں دس ملین یا ایک کروڑ کے لگ بھگ جانور عیدالضحیٰ پر ذبح کیے جائیں گے۔ ان کی مالیت تین بلین ڈالر کے مساوی خیال کی گئی ہے۔ اس تناظر میں یہ عید ایک بہت بڑے کاروبار کا ذریعہ بھی بنتی ہے۔ ذبح کیے جانے والے جانوروں میں بھیڑ، بکرے، گائے، بیل اور اونٹ شامل ہیں۔ بھارت میں گائے کاٹنے پر پابندی ہے، اس لیے وہاں صاحب توفیق مسلمانوں نے بکرے اور بھیڑ خریدی ہیں۔
عیدالضحیٰ مناسک حج کی ادائیگی کے بعد منائی جاتی ہے۔ حج کی ادائیگی کے لیے مکہ جانا لازمی ہوتا ہے اور قربانی کسی بھی ملک میں حج کے موقع پر دینا احسن خیال کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں بھی قربانی کرنے والوں کا خیال ہے کہ وہ پیغمبر ابراہیم کے راستے کو اپناتے ہوئے یہ کام کرتے ہیں۔ اس موقع پر مختلف مذہبی اور خیراتی اداروں کو ذبح کیے گئے جانوروں کی کھالیں عطیے کے طور پر بھی دی جاتی ہیں۔
پاکستان اور لبنان ایسے ممالک ہیں، جہاں عیدالضحیٰ کے موقع پر سرکاری طور پر چار تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے۔ سعودی عرب، مصر، کویت، اردن اور دوسرے عرب ممالک میں پانچ ایام کی چھٹیاں دی گئی ہیں۔ ان دنوں میں کاروباری اور دفاتری مصروفیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔