1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ کا منصوبہ، کیا نئی اقتصادی جنگ کا پیش خیمہ؟

2 مارچ 2018

امریکی صدر کی طرف سے اسٹیل اور ایلومونیم کی درآمدات پر نئے ٹیکس متعارف کرانے کے منصوبے پر واشنگٹن کے تجارتی پارٹنرز نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کینیڈا اور یورپی یونین کے مطابق اگر ایسا ہوا تو وہ بھی جوابی اقدامات کریں گے۔

https://p.dw.com/p/2tZFW
Trump kündigt Strafzölle für Stahl und Aluminium an
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Pleul

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے میڈیا رپورٹوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف سے اسٹیل اور ایلومونیم کی درآمدات پر نئے ٹیکس متعارف کرانے کے منصوبے پر عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ اسٹیل کی درآمد میں پچیس جبکہ ایلومونیم کی درآمد میں دس فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

غیر منصفانہ تجارت کا خاتمہ ضروری ہے، اپیک

ٹرمپ کا دورہ چين: شمالی کوريا اور تجارتی امور اہم

عالمگیر تجارتی ’دھوکے بازوں‘ کے خلاف ٹرمپ کے دباؤ میں اضافہ

اس اقدام کا مقصد امریکی مصنوعات کو تحفظ فراہم کرنا بتایا گیا ہے تاہم ناقدین کے مطابق یہ کوئی دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہے۔ ان ماہرین کے مطابق اس طرح امریکا میں ملازمتوں کے مواقع بچائے نہیں جا سکتے بلکہ اس کے اثرات کی وجہ سے صارفین کو مصنوعات خریدنے کے لیے زیادہ رقوم خرچ کرنا پڑیں گی۔

دوسری طرف  کینیڈا اور یورپی یونین نے اس مجوزہ منصوبے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو وہ بھی جوابی اقدامات کریں گے۔ برازیل، چین اور میکسیکو نے بھی کہا ہے کہ اگر امریکا اسٹیل اور ایلومونیم کے درآمدات پر ٹیکسوں کو بڑھاتا ہے تو ان کی طرف سے بھی ردعمل آئے گا۔ اسٹیل اور ایلومونیم جیسی دھاتیں تعمیرات اور مصنوعات سازی کے لیے انتہائی اہم ہیں اور امریکا میں ان کی مانگ بہت زیادہ ہے۔

Donald Trump
تصویر: picture-alliance/dpa/AP/C. Kaster

امریکا کی طرف سے ان اہم دھاتوں کی درآمدات کی ٹیکس میں اضافے کی تجویز کے عالمی مالیاتی منڈیوں میں بھی اثرات دیکھے جا رہے ہیں۔ جمعرات کے دن ڈو جونز کے صنعتی اوسط میں 2.3 فیصد کی کمی دیکھی گئی جبکہ جمعے کے دن اس کے اثرات ایشیائی منڈیوں میں بھی نظر آئے۔

ٹوکیو، جاپان، ہانگ کانگ، سڈنی اور سیؤل میں بھی ان دھاتوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی۔ چین نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریڈ پروٹیکشن کے تحت کیے جانے والے اقدامات میں صبر وتحمل سے کام لیا جائے۔

یورپی یونین کے کمشنر ژان کلود ینکر نے واشنگٹن کے اس منصوبے کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس امریکی اقدام پر ’یورپی یونین مؤثر ردعمل‘ ظاہر کرے گی۔ انہوں نے کہا، ’’ان غیر منصفانہ اقدامات کی وجہ سے یورپ میں ہزاروں ملازمتوں کو خطرات لاحق ہو جائیں گے اور اس صورتحال پر ہم خاموش نہیں رہیں گے۔‘‘ کینیڈا کے وزیر تجارت نے اس پیشرفت پر زیادہ سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، ’’ہمارے ملک کی اسٹیل یا ایلومونیم انڈسٹری پر کسی ٹیکس یا کوٹہ کو قبول نہیں کیا جائے گا۔‘‘