نلتر ہیلی کاپٹر کریش: زخمی انڈونیشی سفیر انتقال کر گئے
19 مئی 2015جکارتہ سے موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق 58 سالہ انڈونیشی سفارت کار کا اس حادثے میں 70 فیصد جسم جل گیا تھا اور انہیں علاج کے لیے گزشتہ ہفتے پاکستان سے سنگاپور کے ایک ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
انڈونیشی وزیر خارجہ رَیتنو مرسُودی نے آج منگل کے روز بتایا کہ پاکستان میں جکارتہ کے سفیر برہان محمد کئی دنوں تک زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد سنگاپور کے مقامی وقت کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب ایک بجے کے قریب انتقال کر گئے۔ انہوں نے کہا کہ برہان محمد کے انتقال سے انڈونیشی وزارت خارجہ اپنے بہترین سفارت کاروں میں سے ایک سے محروم ہو گئی ہے۔
شمالی پاکستان میں گلگت کے علاقے میں نلتر کے مقام پر ملکی فوج کے ایک ہیلی کاپٹر کو یہ حادثہ آٹھ مئی کے روز پیش آیا تھا اور کریش ہو جانے والا ہیلی کاپٹر تین مختلف ہیلی کاپٹروں کے ایک ایسے فضائی قافلے کا حصہ تھا، جن میں سوار بہت سے ملکوں کے درجنوں سفارت کاروں کو ایک تقریب کے لیے نلتر لے جایا جا رہا تھا۔ یہ ہیلی کاپٹر لینڈنگ کے وقت ایک اسکول کی عمارت پر گر کر تباہ ہو گیا تھا اور اس واقعے کے نتیجے میں اسکول کی عمارت کو آگ لگ گئی تھی۔
اسی ہیلی کاپٹر میں پاکستان میں ناروے اور فلپائن کے سفیر بھی سوار تھے، جو موقع پر ہی ہلاک ہو گئے تھے۔ اس کے علاوہ یہ کریش ملائیشیا کے سفیر کی اہلیہ اور آج انتقال کر جانے والے انڈونیشی سفیر برہان محمد کی اہلیہ کی موقع پر ہی موت کی وجہ بھی بنا تھا۔
مجموعی طور پر اس حادثے میں سات افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں سے تین ہیلی کاپٹر کے عملے کے ارکان تھے اور باقی چار غیر ملکی سفارتی شخصیات۔ اب انڈونیشی سفیر برہان محمد کے انتقال کے ساتھ اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر آٹھ ہو گئی ہے۔ اے ایف پی کے مطابق برہان محمد اور ان کی اہلیہ نے اپنے پیچھے دو سوگوار بیٹے چھوڑے ہیں۔
سنگاپور کے ایک ہسپتال میں برہان محمد کے انتقال کی اطلاع ملنے پر پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے آج گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم سفیر برہان محمد انتہائی منفرد سفارت کار تھے، جنہوں نے اسلام آباد اور جکارتہ کے مابین قریبی دوستانہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لیے گراں قدر خدمات انجام دیں۔
نلتر میں پاکستانی فوج کے اس ہیلی کاپٹر کے کریش کے بعد پاکستانی طالبان نے اپنی طرف سے یہ دعوٰی بھی کیا تھا کہ اس ہیلی کاپٹر کو انہوں نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے ایک میزائل سے نشانہ بنایا تھا اور بنیادی طور پر وہ ملکی وزیر اعظم نواز شریف کو نشانہ بنانا چاہتے تھے جو تقریباﹰ اسی وقت ایک علیحدہ طیارے میں گلگت جا رہے تھے۔
طالبان کے اس دعوے کی پاکستانی وزارت خارجہ کے حکام، اعلٰی فوجی اہلکاروں، تفتیشی ماہرین اور متعدد عینی شاہدین نے تردید کر دی تھی اور کہا تھا کہ یہ ہیلی کاپٹر تکنیکی خرابی کے باعث حادثے کا شکار ہوا تھا۔ جب یہ ہیلی کاپٹر نلتر میں ایک اسکول کی عمارت پر گرا، اس وقت وہ اسکول بند تھا۔