مہاجرین کی پالیسی بنانے میں غلطیاں ہوئیں : جرمن وزیرِ خزانہ
29 جنوری 2017جرمنی کے وزیرِ خزانہ شوئبلے نے جرمن اخبار ’’ ویلٹ ام زونٹاگ‘‘ کو ایک انٹرویو میں کہا ،’’ حکومت اُس سلسلے میں سے بہت کچھ بہتر کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو سن 2015 میں درست سمت میں نہیں کیا گیا۔‘‘ شوئبلے نے مزید کہا،’’ سیاستدان بھی انسان ہیں اور غلطیاں کر سکتے ہیں لیکن کم از کم اپنی غلطیوں سے سیکھا جا سکتا ہے۔‘‘
سن 2016 میں جرمنی آنے والے مہاجرین کی تعداد ایک سال پہلے کی نسبت کم رہی۔ جرمن حکام کے اعداد وشمار کے مطابق سن 2016 میں قریب 280،000 تارکینِ وطن جرمنی پہنچے جبکہ اس سے ایک برس قبل یعنی سن 2015 میں یہ تعداد 890،000 تھی۔
یورپی یونین کے ممالک میں مہاجرین کی منصفانہ اور برابر تقسیم کے حوالے سے شوئبلے نے سماجی معیارات کو ہم آہنگ کرنے کی بات کی۔ جرمن وزیرِ خزانہ نے کہا،’’ زیادہ تر یورپی ممالک کے مقابلے میں ہماری سماجی پالیسیاں اعلیٰ معیار کی حامل ہیں۔ انہی پالیسیوں کے باعث مہاجرین کی اکثریت جرمنی آنا چاہتی ہے۔ لہٰذا اس بارے میں غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے کہ آیا ہمارا اور دیگر یورپین ممالک کا سماجی پالیسیوں کے تناظر میں قائم معیار ایک جیسا ہے؟‘‘ جرمن وزیر خزانہ وولف گانگ شوئبلے کا تاہم یہ بھی کہنا تھا کہ ایسا سوچنا جرمنی میں ہنوز ممنوع ہے۔
خیال رہے کہ سن 2015 سے اب تک دس لاکھ سے زائد پناہ گزین جرمنی پہنچے ہیں۔ تاہم جرمن چانسلر میرکل کی مہاجرین کے لیے جرمنی میں آزادانہ داخلے کی پالیسی نے جہاں جرمن عوام میں اِن بے وطن افراد کے لیے ہمدردی اور مدد کے جذبات کو ابھارا ہے وہیں داخلی ملکی سلامتی اور جرمن معاشرے میں انضمام سے متعلق خدشات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔