لبنان، برطانوی وزیر اعظم اچانک شامی مہاجر کیمپ پہنچ گئے
14 ستمبر 2015خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون پیر چودہ ستمبر کو اچانک لبنان میں قائم شامی مہاجرین کے ایک کیمپ پہنچ گئے۔ ان کا یہ دورہ لندن حکومت کی مہاجرین کے ساتھ یک جہتی کے تناظر میں انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ کیمرون نے کہا کہ عالمی برداری کی طرف سے زیادہ مدد سے یورپ کو مہاجرین کے مسئلے سے نمٹنے میں مدد مل سکے گی۔
ڈیوڈ کیمرون نے اس دورے کے دوران لبنانی وزیر اعظم تمام سلام سے ملاقات بھی کی۔ کیمرون نے شامی مہاجرین کی برطانیہ میں آباد کاری کے لیے رچرڈ ہیرنگٹن کو بطور خصوصی وزیر بھی تعینات کر دیا ہے۔ لندن کے مطابق آئندہ پانچ سالوں کے دوران بیس ہزار شامی مہاجرین کو برطانیہ میں پناہ دی جائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ رچرڈ ہیرنگٹن مہاجرین کو برطانیہ میں آباد کرنے کے حوالے سے ایک مکمل پروگرام تیار کریں گے اور اس کی سرپرستی بھی کریں گے۔
کیمرون کے لبنان پہنچنے پر لندن حکومت نے یہ اعلان بھی کیا کہ شامی مہاجرین کی امداد کے لیے دی جانے والی 100 ملین پاؤنڈ کی امداد کس طرح خرچ کی جائے گی۔ گزشتہ ہفتے ہی لندن نے اس امدادی رقم کا اعلان کیا تھا۔ بیروت میں کیمرون نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت لبنان میں تعلیم کے لیے دی جانے والی اپنی امداد کو دوگنا کر دے گی تاکہ وہاں سکونت اختیار کیے ہوئے شامی مہاجر بچوں کے علاوہ لبنانی بچوں کو بھی تعلیم کے یکساں مواقع میسر آ سکیں۔ لندن حکومت اس مقصد کے لیے آئندہ تین سالوں کے دوران ساٹھ ملین پاؤنڈ کی رقوم فراہم کرے گی۔
برطانوی وزیراعظم کے مطابق، ’’شامی بحران کی وجہ سے بے گھر ہونے والے گیارہ ملین افراد میں سے تین فیصد یورپ میں پناہ حاصل کر چکے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مشرقی وسطیٰ کے جن ممالک میں شامی مہاجرین نے پناہ حاصل کر رکھی ہے، اگر ان ممالک کو مالی امداد دی جائے تو یورپ میں مہاجرین کے مسئلے سے نمٹنے میں بھی کامیابی ہو سکتی ہے۔
کیمرون نے اپنے اس مختصر دورے کے دوران مشرقی لبنان میں وادی البقاع میں تربل نامی قصبے میں قائم ایک مہاجر کیمپ میں مہاجرین سے ملاقات بھی کی۔ اس دوران انہوں نے ٹویٹ کیا، ’’میں لبنان میں ایک مہاجر کیمپ میں ہوں۔ میں نے (مہاجرین کے ساتھ ملاقات میں) کچھ غمگین کہانیاں سنی ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید لکھا کہ وہ مہاجرین کی کہانیاں خود سننا چاہتے تھے تاکہ انہیں معلوم ہو سکے کہ یہ لوگ کیا چاہتے ہیں۔
بیروت میں برطانوی سفارتخانے نے بتایا ہے کہ وزیراعظم نے بیروت کے نواح میں واقع ایک ایسے اسکول کا دورہ بھی کیا، جو برطانوی امداد سے چلایا جا رہا ہے۔ لبنانی وزیر اعظم تمام سلام سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کیمرون نے اعتراف کیا کہ شامی تنازعہ ایک بہت بڑے انسانی المیے کا باعث بن رہا ہے۔ لندن حکومت نے 2011ء سے اب تک تقریبا پانچ ہزار شامی مہاجرین کو پناہ دی ہے۔ تاہم یہ تعداد جرمنی، فرانس اور سویڈن میں پناہ حاصل کرنے والے مہاجرین کی تعداد سے انتہائی کم ہے۔ شامی بحران کی وجہ سے چار ملین سے زائد شامی باشندے ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔