1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانس: مہاجرین کے جھگڑے میں فائرنگ، پانچ افراد شدید زخمی

شمشیر حیدر AP/AFP/dpa
2 فروری 2018

فرانس میں کَیلے کے مقام پر افغانستان اور اریٹریا سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں مہاجرین کے باہمی تصادم میں فائرنگ کے بعد پانچ افراد گولیوں کا نشانہ بنے جب کہ 18 دیگر تارکین وطن لوہے کی سلاخیں لگنے کے باعث شدید زخمی ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/2s0fx
Frankreich Einwanderung in Calais
تصویر: picture-alliance/AP Photo/E. Morenatti

کَیلے میں اریٹریا اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں تارکین وطن کے مابین تصادم کا آغاز یکم فروری بروز جمعرات ہوا۔ مقامی حکام کے مطابق اس جھگڑے کے دوران فائرنگ کے باعث پانچ اریٹریا سے تعلق رکھنے والے پانچ مہاجرین گولیاں لگنے کے باعث شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

جرمنی: پاکستانی تارکین وطن کی اپیلیں بھی مسترد، آخر کیوں؟

2017 میں کتنے پاکستانی شہریوں کو جرمنی میں پناہ ملی؟

برطانیہ اور فرانس کو آپس میں ملانے والی زیر سمندر سرنگ ’چینل ٹنل‘ کے قریب فرانسیسی ساحلی علاقے کَیلے میں گزشتہ کئی برسوں سے برطانیہ جانے کے خواہش مند تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی ڈیرے ڈالے ہوئے ہے۔ ’جنگل کیمپ‘ کے نام سے معروف اس علاقے کو خالی کرانے کے لیے فرانسیسی حکام متعدد بار کوششیں بھی کر چکے ہیں۔ تاہم اس جگہ اب بھی برطانیہ جانے کے خواہش مند مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے مہاجرین بڑی تعداد میں مقیم ہیں۔

کَیلے کے نواحی علاقے میں افغانستان اور اریٹریا سے تعلق رکھنے والے پناہ گزینوں کے مابین تصادم کا آغاز کھانے کے حصول کے لیے قطار بنانے کے تنازعے سے شروع ہوا۔ دو گھنٹے تک جاری رہنے والے اس جھگڑے میں ایک سو سے زائد اریٹرین مہاجرین قریب تیس افغان مہاجرین پر حملہ آور ہوئے۔ اسی دوران ایک افغان مہاجر کی فائرنگ کے باعث پانچ اریٹرین مہاجرین شدید زخمی ہوئے۔

مقامی دفتر استغاثہ کے مطابق گولیوں کا نشانہ بننے والے ان مہاجرین کی عمریں سولہ تا اٹھارہ برس کے درمیان ہیں۔ تصادم شروع ہونے کے بعد فرانسیسی پولیس کے سینکڑوں اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور زخمی ہونے والے مہاجرین کو فوری طور پر ایک مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ان میں سے ایک اریٹرین نوجوان مہاجر کی حالت انتہائی نازک ہے جسے فرانسیسی شہر لِل کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

اس واقعے کے بعد کَیلے ہی کے نواح میں ایک صنعتی علاقے میں آہنی سلاخوں سے لیس اریٹریا سے تعلق رکھنے والے ڈیڑھ سو سے زائد مہاجرین نے بیس افغان شہریوں پر حملہ کر دیا۔ اس واقعے میں اٹھارہ مہاجرین زخمی ہوئے۔

گزشتہ برس جولائی کے مہینے میں بھی کیَلے کے مہاجر کیمپ میں جھگڑے کے باعث قریب چالیس تارکین وطن زخمی ہوئے تھے۔

کیا رضاکارانہ وطن واپسی پر ہر مہاجر کو 3000 یورو ملیں گے؟

یونان سے واپس جانے والے پاکستانی مہاجرین کی مالی مدد