1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غیر قانونی تارکین وطن، بحیرہ روم میں یورپی ریسکیو مشن یکم نومبر سے

عصمت جبیں28 اکتوبر 2014

یورپی یونین کی طرف سے کشتیوں کے ذریعے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے غیر قانونی تارکین وطن کے لیے بحیرہ روم کے علاقے میں ایک گشتی اور ریسکیو مشن یکم نومبر ہفتے کے دن سے شروع کر دیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/1Dd7H
تصویر: REUTERS

یونین نے یہ نگرانی اور امدادی مشن اطالوی حکومت کے ان ارادوں کے پیش نظر شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ اٹلی سمندری راستے سے غیر قانونی طور پر یورپ میں داخلے کی کوشش کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے اپنے ایسے مشن بند کر سکتا ہے۔ اس طرح بحیرہ روم کے پانیوں میں ایسے تارکین وطن کی ہلاکتوں کا خطرہ اور بھی زیادہ ہو سکتا تھا۔

اس حوالے سے پیدا ہونے والی پیچیدگی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ منگل اٹھائیس اکتوبر کو لندن حکومت کی طرف سے بھی کہہ دیا گیا کہ برطانیہ یورپی یونین کے اس مجوزہ ریسکیو آپریشن میں شامل نہیں ہو گا۔ برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی طرف سے کھلے سمندروں میں غیر قانونی تارکین وطن کے لیے یہ ریسکیو آپریشن ایسے غیر ملکیوں کی حوصلہ شکنی کرنے کے بجائے اور زیادہ تارکین وطن کو ترغیب دے گا کہ وہ اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر چھوٹی بڑی کشتیوں کے ذریعے یورپی یونین میں داخلے کی کوشش کریں۔

Italien Flüchtlingsdrama Lampedusa Flüchtlingsboot
سال رواں کے دوران اب تک غیر قانونی تارکین وطن میں سے تین ہزار تین سو سے زائد بحیرہ روم کے پانیوں میں ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہیںتصویر: picture-alliance/ROPI

اس سال کے دوران اب تک اطالوی بحریہ اور کوسٹ گارڈز ڈیڑھ لاکھ سے زائد ایسے مردوں، عورتوں اور بچوں کی جانیں بچا چکے ہیں، جو انتہائی بے سر و سامانی کی حالت میں شمالی افریقہ کے مختلف ساحلوں سے روانگی کے بعد یورپ داخلے کے لیے خطرناک سمندری سفر کر رہے تھے۔

یورپی یونین نے بحیرہ روم کے علاقے میں اپنے مجوزہ امدادی مشن کو ٹرائٹن Triton کا نام دیا ہے، جس پر عمل درآمد یورپی یونین کی بارڈر ایجنسی فرنٹیکس Frontex کا کام ہو گا۔ اطالوی بحریہ اور کوسٹ گارڈز اب تک بحیرہ روم کے علاقے میں غیر قانونی تارکین وطن کے ریسکیو کا جو کام کر رہے ہیں، وہ مارے نوسٹرَم Mare Nostrum مشن کہلاتا ہے۔ ابھی تک یہ بات واضح نہیں ہے کہ آیا یورپی مشن ٹرائٹن کے آغاز کے بعد اطالوی مشن مارے نوسٹرَم بھی کام کرتا رہے گا۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق ایک سال قبل غیر قانونی تارکین وطن کی دو بڑی کشتیاں بحیرہ روم میں ڈوب جانے کے بعد اطالوی حکام کی ملکی سمندری حدود اور ان کے قریبی علاقوں میں تعیناتی کا جو وسیع تر سلسلہ شروع کیا گیا تھا، وہ یقینی طور پر یا تو کم کر دیا جائے گا یا پھر اسے مکمل طور پر روک دیا جائے گا۔

Syrische Flüchtlinge in Bulgarien
اس سال کے دوران اب تک اطالوی بحریہ اور کوسٹ گارڈز ڈیڑھ لاکھ سے زائد مردوں، عورتوں اور بچوں کی جانیں بچا چکے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/Vassil Donev

اس بارے میں اطالوی وزیر داخلہ اور نائب وزیر اعظم آنجیلینو الفانو Angelino) (Alfano کی طرف سے یہ تنبیہ کی جا چکی ہے کہ آپریشن Mare Nostrum کو ختم کیا جا رہا ہے اور اس بارے میں رسمی فیصلہ اطالوی کابینہ کے آئندہ ہونے والے کسی اجلاس میں کر لیا جائے گا۔

ساتھ ہی کئی اعلیٰ اطالوی سیاستدان اور سرکاری اہلکار یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ یہ دونوں مشن ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں۔ ایک یورپی سمندری حدود کے لیے اور دوسرا خلیج سِسلی سے لے کر لیبیا کے ساحل تک کے لیے ہے۔ اس لیے فی الحال دونوں مشن ساتھ ساتھ چلتے رہیں گے۔

امدادی تنظیموں کے مطابق سال رواں کے دوران اب تک یورپی یونین میں داخلے کے خواہش مند غیر قانونی تارکین وطن میں سے تین ہزار تین سو سے زائد بحیرہ روم کے پانیوں میں ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ اطالوی حکام ہر 24 گھنٹے کے دوران اوسطاً ایسے 400 غیر ملکیوں کو کھلے سمندر سے بچا لیتے ہیں، جو اپنی زندگیاں خطرے میں ڈال کر یورپ آنے کی کوشش کرتے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید