1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طالب علم کا کلہاڑی سے حملہ، پانچ کم عمر طلبا زخمی

عابد حسین
19 جنوری 2018

روس میں ایک طالب علم نے اپنے ساتھی طلبا پر حملہ کر کے قریب نصف درجن کو زخمی کر دیا ہے۔ روس میں رواں ہفتے کے اوائل میں بھی طالب علموں کی لڑائی میں چاقو زنی سے ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

https://p.dw.com/p/2r9T3
Russland Schießerei Schule Amoklauf Hochschule Uni Student Moskau
تصویر: Reuters

روسی علاقے سائبیریا میں واقع مرکزی حکومت کی نگرانی والی خصوصی جمہوریہ بوراتیا کے دارالحکومت اُولان اُدے کے اسکول میں ایک ٹین ایجر نے کلہاڑی کے وار کر کے ساتویں جماعت کے پانچ بچوں کو زخمی کر دیا۔ جس کلاس کے طلبا پر حملہ کیا گیا، اُس میں موجود ٹیچر بھی ٹین ایجر کو پکڑنے کی کوشش میں زخمی ہو گیا۔

بیسلان: اسکول فائرنگ واقعہ کو پانچ سال مکمل

اسکول پر حملے میں روس کا کوئی کردار نہیں، ماسکو

اسکولوں میں منشیات کا ٹیسٹ، روسی صدر کی تجویز

شامی اسکول پر بمباری، 22 بچے ہلاک

حملہ کرنے والا ٹین ایجر اسی اسکول کی نویں جماعت میں پڑھتا ہے اور اس کی عمر چودہ سے سولہ برس کے درمیان بتائی گئی ہے۔  کلہاڑی کے وار سے گیارہ سالہ ایک طالبہ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ اسی حملے میں ایک اور طالبہ کے ہاتھ کی دو انگلیاں بھی کٹ کر رہ گئی ہیں۔ اس واقعے کے محرکات بارے فی الحال کچھ بھی نہیں بتایا گیا۔

مقامی پولیس اسکول کی سکیورٹی اور اُس میں غفلت برتے جانے کے تناظر میں تفتیشی عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔ بوراتیا شہر کی پولیس طالب علم کے حملے کی وجوہات جاننے کی کوشش میں بھی ہے۔ مقامی پولیس چند روز قبل پیش آنے والے ایسے ہی ایک اور حملے کے ساتھ بھی اس تازہ واقع کی کڑیاں ملانے کی کوشش میں ہے۔

حملہ آور طالب علم نے کلہاڑی کے وار کے بعد  اُس کلاس روم میں پٹرول چھڑک کر آگ بھی لگا دی تھی۔ آگ لگانے کے بعد اِس طالب علم خودکشی کی کوشش میں کلاس روم کی کھڑکی سے چھلانگ بھی لگائی۔ مقامی پولیس کے مطابق اسکول کی انتظامیہ نے حملہ آور طالب علم کو زخمی حالت میں ہسپتال پہنچا دیا ہے۔

Russland Hochschule Schießerei Amoklauf Uni Moskau
طلبا کی لڑائی کے اسکول کے باہر سکیورٹی اہلکار کھڑے ہیںتصویر: Reuters

ٹی وی فوٹیج میں جلی ہوئی کلاس اور اُس کے فرنیچر کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس آگ سے بقیہ اسکول کو نقصان نہیں پہنچا کیونکہ اس پر جلد ہی قابو پالیا گیا تھا۔ اسکول کی انتظامیہ نے اپنی انتظامی کارروائی کے بعد پولیس کو مطلع کیا کہ حملہ آور طالب علم اکیلا تھا اور اُس کے ہمراہ اس کارروائی میں کوئی اور شریک نہیں تھا۔

گزشتہ پیر پندرہ جنوری کو یورال پہاڑی سلسلے میں واقع شہر پرم میں چاقوؤں سے لیس ہو کرلڑائی کرنے والے دو طلبا کے درمیان بیچ بچاؤ کرنے والے پندرہ افراد زخمی ہو گئے تھے۔ ان میں سے چاقو سے حملہ کرنے والے ایک طالب علم کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ نارمل رویے کا حامل نہیں تھا اوراُس کے جارحانہ مزاج میں اتار چڑھاؤ پایا جاتا تھا۔

 روسی سائبیریا کی جمہوریہ بوراتیا منگولیا کی سرحد کے قریب واقع ہے۔