1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی مہاجر نے جرمن خاتون پولیس اہلکار کو زخمی کر دیا

5 مارچ 2018

جرمنی کے جنوب مشرقی شہر واسربوغ میں ایک شامی مہاجر نے اپنی گرفتاری کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے تیز دھار آلے سے جرمن پولیس کی ایک خاتون اہلکار کو زخمی کر دیا۔

https://p.dw.com/p/2thbp
München - Polizistin mit Bodycam
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Bal

یہ واقعہ جرمنی کے شمال مشرق میں واقع واسربوغ نامی شہر میں ہفتہ تین مارچ کی صبح پیش آیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق شہر کی پولیس کو موصول ہونے والی ایک ہنگامی فون کال میں شہر کے میرین پلاٹز نامی علاقے میں جھگڑے کی اطلاع دی گئی تھی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔

غلطی سے ملک بدر کیے گئے افغان شہری کو پھر ملک بدری کا سامنا

جرمن معیشت یورپ میں مضبوط ترین، مگر بے روزگار جرمن غریب تر

پولیس جب اس جگہ پہنچی تو جھگڑے میں ملوث ایک نوجوان شامی مہاجر انتہائی جارحانہ رویہ اختیار کیے ہوئے تھا۔ پولیس اہلکاروں نے اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی تو گرفتاری کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے وہ پولیس پر حملہ آور ہو گیا۔ اس دوران جرمن پولیس کی ایک خاتون اہلکار زخمی ہو گئی۔

مقامی پولیس کے مطابق بعد ازاں پولیس اہلکاروں نے اس پر قابو پا لیا اور اسے گرفتار کر لیا گیا۔ زخمی ہونے والی خاتون پولیس اہلکار کو معمولی نوعیت کے زخم آئے ہیں۔

واسربوغ کے دفتر استغاثہ کا کہنا ہے کہ اگرچہ چھبیس سالہ خاتون پولیس اہلکار کو معمولی زخمی ہوئی ہے لیکن شامی مہاجر کے خلاف گرفتاری کے خلاف مزاحمت اور تیز دھار آلے سے پولیس پر جان لیوا حملہ کرنے کے جرم میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ ابتدائی رپورٹوں کے مطابق اس شامی تارک وطن نے خنجر کی مدد سے حملہ کیا تھا تاہم تحقیقات کے بعد معلوم ہوا کہ اس کے پاس تیز دھار مشینی آلہ تھا۔

شامی مہاجر کی جانب سے پولیس اہلکار کو زخمی کرنے کا یہ تازہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب اس سے ایک روز قبل ہی جرمن شہر کارلس روہے میں ایک اور شامی مہاجر نے اپنی بیوی سے اختلاف کے سبب اسے خنجر کے پے در پے وار کر کے قتل کر دیا تھا۔

اکتالیس سالہ ابو مروان نامی اس شامی مہاجر نے اپنی بیوی کو قتل کرنے کے بعد سوشل میڈیا پر خون آلود خنجر ہاتھ میں تھامے بیوی کو قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے ایک ویڈیو بھی جاری کی تھی۔

ش ح/ ع س، ای پی ڈی/ڈی ڈبلیو

افغان مہاجرین کا ایک اور گروپ جرمنی بدر کر دیا گیا

اٹلی: انتخابات کا سال اور دس ہزار بے گھر تارکین وطن