1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سرحدی خلاف ورزی پر روم حکومت فرانس سے نالاں

1 اپریل 2018

فرانسیسی پولیس کی جانب سے اطالوی سرحد کی مبينہ خلاف ورزی پر روم حکومت نے احتجاج کیا ہے۔ اطالوی وزرات خارجہ کے مطابق فرانسیسی پولیس اہلکار ’بارڈونیکیا‘ نامی سرحدی علاقے کے ايک طبی مرکز میں بلا اجازت داخل ہوئے۔

https://p.dw.com/p/2vKWv
Italien Bahnhof Bardonecchia
تصویر: picture-alliance/KEYSTONE/P. Gianinazzi

فرانس اور اٹلی کے درمیان سرحدی علاقے ’بارڈونیکیا‘ کے ایک ٹرین اسٹیشن پر واقع ايک کلینک کو غیر سرکاری تنظیم ’رینبو فار افریقہ‘ کی جانب سے ’ایلپس‘ کہلانے والے پہاڑی سلسلے سے گزرنے والے تارکین وطن کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کے ليے استعمال کیا جاتا ہے۔ تازہ پيش رفت ميں اٹلی نے اس واقعے پر احتجاج کيا ہے، جس ميں فرانسيسی پوليس اہلکار اس کلينک ميں داخل ہوئے۔ اطالوی سیاست دانوں نے فرانسیسی پولیس کی اس کارروائی پر شدید غصے کا اظہار بھی کیا ہے۔ بعض سیاست دانوں کے خیال میں یہ اطالوی سرحدوں کی خلاف ورزی ہے۔ اس معاملے پر وزارت خارجہ کی جانب سے فرانسیسی سفیر سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔ روم حکومت کے ایک بیان کے مطابق فرانسیسی کسٹم ایجنٹ کا یہ رویہ ناقابل قبول ہے۔

اٹلی پہنچنے والا تارک وطن کیوں مرا؟

یورپی یونین میں سیاسی پناہ کے درخواست گزاروں کی تعداد کم

غیر سرکاری تنظیم ’رینبو فور افریقہ‘ کا کہنا ہے کہ جمعے کی شب فرانسیسی اہلکاروں کی جانب سے نائجیریا کے ايک تارک وطن کو اٹلی کے ریلوے اسٹیشن میں قائم اس کلينک لایا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ چونکہ فرانسیسی پولیس کو اس مہاجر پر منشیات کی اسمگلنگ کا شبہ تھا، اس ليے مشتبہ شخص کو پیشاب کے ٹيسٹ کے لیے لایا گیا تھا۔ اطالوی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ فرانسیسی پولیس کو اس واقعے سے قبل آگاہ کیا جا چکا تھا کہ بارڈونیکیا کے ٹرین اسٹیشن کی رسائی ممکن نہیں کیونکہ یہ امدادی کاموں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ 
فرانسیسی پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص کو طبی معائنے کے لیے لايا گيا تھا اور غیر سرکاری تنظیم کی اجازت کے بعد کلینک کی سہولیات استعمال کی گئی تھیں۔ يہ امر اہم ہے کہ نائجیریا کے تارک وطن کا ٹيسٹ کا نتيجہ منفی نکلا تھا۔ فرانسیسی پولیس کا مزید کہنا ہے کہ وہ اطالوی حکام کو تمام تفصیلات سے آگاہ کرنے کے لیے تیار ہیں اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے قانونی لائے عمل کو مدِ نظر رکھا جائے گا۔

Italien Mittelmeer Flüchtlinge Bootsflüchtlinge
تصویر: Reuters/D. Zammit

اطالوی انتخابات کے بعد مہاجرین کے لیے یورپی پالیسی کیا ہو گی؟

دوسری جانب اٹلی میں دائیں بازو کے سیاستدان ماسیملیانو فیدریگا نے اس واقعے کے پیش نظر فرانسیسی پولیس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یورپ میں فرانس نے اٹلی کو ’مذاق‘ بنا دیا ہے۔ ’فرانس اٹلی کی سرحد میں داخل ہوکر بغیر اجازت جو چاہے کرے، جیسے کہ وہ اپنے گھر میں موجود ہیں۔‘ ماسیملیانو فیدریگا کے مطابق ’بارڈونیکیا‘ میں پیش آنے والا واقعہ اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ فرانس، ’نام نہاد یورپی دوست‘ اٹلی کو بالکل بھی خاطر میں نہیں لاتا۔

ع آ / ع س، روئٹرز

اٹلی: پولیس نے آٹھ سو تارکین وطن کو رہائش گاہ سے نکال دیا

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید