1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جیل میں وقت قرآن کی تلاوت کر کے گزارتا ہوں، عمران خان

12 اکتوبر 2023

پاکستانی جیل میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ روحانی، ذہنی اور جسمانی اعتبار سے پہلے سے زیادہ مضبوط اور فِٹ ہیں۔ ان کا یہ بیان اہل خانہ نے جاری کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4XSwf
عمران خان کے کارکن لاہور میں دعا کرتے ہوئے
تصویر: K.M. Chaudary/AP Photo/picture alliance

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین  عمران خان  کے اہل خانہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر آج ایک بیان جاری کیا، جس میں عمران خان نے کہا "آج کے عمران خان اور پانچ اگست کو جیل میں ڈالے جانے والے عمران خان میں زمین اور آسمان کا فرق ہے۔"

سابق وزیر اعظم کی طرف سے زیر حراست پہلی مرتبہ کسی قسم کا بیان جاری کیا گیا ہے۔

عمران خان کو رواں برس اگست میں کرپشن کے الزام میں تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے ان پر آئندہ برس جنوری میں ہونے والے  عام انتخابات  میں حصہ لینے پر پابندی لگا دی تھی۔ 

بحرانوں کا شکار پاکستان: ذمہ دار کون، فوج یا سیاست دان؟

عمران خان کے بقول، "میں روحانی، ذہنی اور جسمانی اعتبار سے خود کو پہلے سے زیادہ مضبوط اور فِٹ محسوس کر رہا ہوں۔" ایکس پر جاری کیے گئے بیان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ وہ جیل میں اپنا وقت قرآن کی تلاوت کرتے ہوئے گزارتے ہیں اور وہ اب "جیل کے حالات میں اچھی طرح ایڈجسٹ ہوگئے ہیں۔"

گزشتہ برس پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے اقتدار سے باہر کیے جانے کے بعد سے عمران خان متعدد  مقدمات  کا سامنا کر رہے ہیں۔ خان کے مطابق یہ تمام مقدمات انہیں انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔

عمران خان کے کارکن
تصویر: Arif Ali/AFP/Getty Images

انہیں مئی میں مختصر وقت کے لیے حراست میں لیا گیا تھا جس کے نتیجے میں ملک گیر پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔ احتجاجی مظاہرین کی جانب سے ملکی فوج کے خلاف سیاست میں مبینہ طور پر مداخلت کے حوالے سے شدید غصے کا بھی اظہار کیا گیا تھا۔

بعد ازاں اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کے ہزاروں کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن  شروع کر دیا، نتیجتاﹰ پارٹی کی مرکزی قیادت کو انڈرگراؤنڈ ہونا پڑا اور کئی رہنماؤں کو پارٹی سے اپنی راہیں جدا کرنا پڑ گئیں۔

عمران خان نے اپنے بیان میں کارکنوں کے نام پیغام میں کہا، "ہار نہیں ماننی اور غیرمنتخب حکومت  اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک میں شفاف انتخابات کا مطالبہ بھی جاری رکھیں۔"

ع آ / ک م (اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید