1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

الیکشن کمیشن چھ نومبر کو عام انتخابات منعقد کرائے، صدر علوی

13 ستمبر 2023

چیف الیکشن کمشنر کے نام اپنے خط میں پاکستانی صدر نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی دن کرانے کی تجویز بھی دی ہے۔ صدر علوی کا کہنا ہے کہ آئین کے مطابق نئے الیکشن کے انعقاد کی تاریخ چھ نومبر 2023 بنتی ہے۔

https://p.dw.com/p/4WIWo
Pakistan Präsident Arif Alvi
تصویر: Ahmad Kamal/Xinhua/IMAGO

پاکستانی صدر ڈاکٹر عارف علوی نے ملک کے چیف الیکشن کمشنر کو تجویز دی ہے کہ وہ صوبائی حکومتوں اور سیاسی جماعتوں کی مشاورت  اور اعلیٰ عدلیہ سے رہنمائی حاصل کر کے ملک بھر میں ایک ہی روز قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کا انعقاد  یقینی بنائیں۔

صدر مملکت نے تیرہ ستمبر بروز بدھ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے نام دو صفحات اور آٹھ نکات پر مشتمل ایک مکتوب میں زور دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے مطابق قومی اسمبلی کے انتخابات کا انعقاد اسمبلی کی تحلیل کے 90 روز کے اندر ہو جانا چاہیے۔

Pakistan Nationalfeiertag 2019 in Islamabad | Arif Alvi, Präsident
صدر مملکت نے الیکشن کمیشن کو یہ یاد دہانی بھی کرائی کہ ملک میں صاف اورشفاف انتخابات کا انعقاد اس کی آئینی زمہ داری ہےتصویر: Reuters/A. Soomro

صدر کے مطابق انہوں نے نو اگست کو سابق وزیر اعظم شہباز شریف کے مشورے پر قومی اسمبلی تحلیل کر دی تھی۔ صدر عارف علوی کے بقول اس لحاظ سے آئینی طریقہ کار کے تحت ملک میں آئندہ عام انتخابات کی تاریخ چھ نومبر 2023 بنتی ہے۔

اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے صدر عارف علوی کا کہنا تھا، ''صدر کے پاس یہ اختیار ہے کہ عام انتخابات کے لیے 90 دن کے اندر کی کوئی تاریخ مقرر کرے اور یہی  آئینی ذمہ داری پوری کرنے کی خاطرچیف الیکشن کمشنر کو ملاقات کے لیے (ایوان صدر میں) مدعو کیا گیا تاکہ آئین کے تحت اس ضمن میں طریقہ وضع کیا جا سکے۔‘‘

تاہم  صدر کے خط کے مندرجات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے (ملاقات کے بجائے) بذریعہ خط آگاہ کیا کہ آئین اور انتخابی قوانین کے تحت انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے جبکہ وفاقی وزارت قانون بھی اس ضمن میں الیکشن کمیشن کی رائے سے متفق ہے۔

Pakistan election commission
چیف الیکشن کمشنر کا موقف ہے کہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنا صدر مملکت کا نہیں بلکہ الیکشن کمیشن کا اختیار ہےتصویر: Aamir Qureshi/AFP/Getty Images

اس خط میں مزید کہا گیا کہ چاروں صوبائی حکومتیں بھی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن  کی رائے کے حق میں ہیں تاہم اس بارے میں اتفاق رائے یہ ہے کہ وفاق کو مضبوط اور اخراجات کو کم کرنے کی خاطر ملک  بھر میں ایک ہی دن عام انتخابات کرانے کا اعلان کیا جائے۔

ایوان صدر کی جانب سے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر  پوسٹ کیے گئے اس خط کے مندرجات میں آئین کی مختلف شقوں اور سن دو ہزار سترہ کے الیکشن ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کی انتظامیہ کو یہ یاد دہانی بھی کرائی گئی ہے کہ ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کرانا اس کی آئینی ذمہ داری ہے۔

اس خط کے اختتام پر صدر مملکت نے تجویز دی کہ مذکورہ بالا  ''ان تمام نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن آئین کی متعلقہ دفعات کے تحت صوبائی حکومتوں اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت اور اس بات کے پیش نظر کہ کچھ معاملات پہلے ہی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں ایک ہی دن انتخابات کرانے کے لیے اعلیٰ عدلیہ کی رہنمائی حاصل کرے۔‘‘

ش ر / م م

میری پارٹی کے خلاف مکمل کریک ڈاؤن جاری ہے، عمران خان