جرمن میوزک بینڈ ملک کے لئے خطرہ ہے: بیلاروس حکام
24 فروری 2010جرمن بینڈ بیلاروس کےدارالحکومت منسک میں سات مارچ ایک کنسرٹ کررہا ہے۔ بیلا روس حکام کے مطابق اگر یہ کنسرٹ نہ روکا گیا تو یہ ’ایک بہت بڑی غلطی‘ ہو گی۔ قومی کونسل برائے اخلاقیات کے مطابق یہ بینڈ’ریاستی نظام کو تباہ ‘ کرسکتا ہے۔
ملکی کونسل برائےاخلاقیات کےمطابق جرمن میوزک بینڈ Rammstein کے گانے تشدد، ہم جنس پرستی، بے راہ روی اور دیگر برائیوں کا درس دیتے ہیں۔ کونسل نے کھلے الفاظ میں کہا کہ منسک میں اس بینڈ کو کنسرٹ کرنے کی اجازت دینا ’ایک بڑی غلطی‘ ہو گا۔ جرمن ہارڈ روک میوزک گروپ Rammstein جنسیات اور تشدد آمیز گانوں کی وجہ سے مشہور ہے۔
بیلاروس کی کونسل برائے اخلاقیات کےسربراہ Nikolai Tcherginez نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ اس کنسرٹ کے تمام ٹکٹ ابھی سے ہی بک چکے ہیں۔ سابقہ سوویت جمہوریہ بیلاروس میں سن 1994 ء سے صدر Alexander Lukashenko کا دور دورہ ہے۔ اس ملک کو یورپ کی آخری ’ڈکٹیٹر ریاست‘ بھی کہا جاتا ہے۔ ریاستی تعاون سےچلنےوالی کونسل برائے اخلاقیات سن 2009ء میں وجود میں آئی تھی اور تب سے ہی اس کونسل پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ یہ ملک میں آزادی رائے کو دبانے کا کام کرتی ہے۔
دریں اثناء میوزک بینڈ Rammstein نے ذرائع ابلاغ کو بتایاہے کہ انہیں معلوم نہیں تھا کہ وہ سات مارچ کو منسک میں ہونے والے اپنے کنسرٹ میں وہ کچھ کرنے والے ہیں، جس کا خدشہ بیلاروس حکام نے ظاہر کیا ہے۔
سن 2009ء میں اس میوزک بینڈ کے ریلیز ہونے والےایک البم "Liebe ist fuer alle da" (پیار تمام لوگوں کے لئے ہے) کو نوجوانوں کے لئے’خطرناک‘ قرار دیا گیا تھا۔ اسی البم کے ایک گانے "Ich tue dir weh" ( میں تمہیں تکلیف پہنچاؤں) کو تشدد آمیزاور جنسیات پر مبنی قرار دیا گیا تھا جبکہ ایک اور گانے "Pussy" کو عریانی و فحاشی کے زمرے میں گردانا گیا تھا۔
ہارڈ روک میوزک بینڈ Rammstein اپنےحالیہ دورے کے دوران کئی مشرقی یورپی ممالک میں اپنے فن کا مظاہرہ کرے گا۔ بینڈ کی طرف سے جاری کردہ پروگرام کے مطابق وہ ماسکو، ریگا، کی ایف اور بدھا پسٹ کےعلاوہ کئی دیگر شہروں میں بھی میوزک کنسرٹ کرے گا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: شادی خان سیف