1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی نيم فوجی دستوں پر حملہ، چار فوجی ہلاک

عابد حسین
31 دسمبر 2017

بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں نیم فوجی دستوں کے ایک کیمپ پر باغیوں نے دھاوا بول دیا۔ اس حملے میں چار بھارتی فوجی اور تین حملہ آور مارے گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2q9q3
Indien Militär in Kashmir
تصویر: picture alliance/dpa/Pacific Press/U. Asif

بھارت کے نیم فوجی دستوں کا کیمپ لیتھو پورا کے گاؤں کے قریب قائم کیا گیا ہے۔ لیتھو پورا کے فوجی کیمپ پر حملہ کرنے والے باغی فوجی وردیوں میں ملبوس تھے۔ انہوں نے آج بروز اتوار کیمپ میں داخل ہو کر بے دریغ فائرنگ کرنے کے علاوہ ہینڈ گرینیڈز بھی پھینکے۔ کیمپ میں داخل ہونے سے قبل مرکزی دروازے کو بھی ان باغیوں نے فائرنگ کر کے گرا ديا تھا۔

جیش محمد کے اہم کمانڈر کی ہلاکت

بھارتی کشمیر: رواں برس 210 عسکریت پسندوں کو مار دیا، پولیس

بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں تین علیحدگی پسند ہلاک

کشمیر میں مولانا مسعود اظہر کا ’بھتیجا‘ ہلاک، بھارت کا دعویٰ

اس حملے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے پیرا ملٹری فوج کے ترجمان راجیش یادیو نے چار فوجیوں کے مارے جانے کی تصدیق بھی کی۔ ترجمان کے مطابق جوابی فائرنگ سے تین حملہ آروں کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔ تین فوجی شدید زخمی بھی بتائے گئے ہیں۔

پولیس کے مطابق ابتدائی حملے میں پیرا ملٹری دستے کا ایک اہلکار مارا گیا اور وقفے کے بعد کی جانے والی فائرنگ سے مزید دو اہلکاروں کی موت واقع ہوئی۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ایک فوجی کی ہلاکت، اُس وقت ہوئی جب اُسے محصور زدہ علاقے سے نکالا گیا۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ یہ فوجی شدید خوف میں مبتلا تھا اور اُس کی ہلاکت حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی۔

Indien Sicherheitskräfte in Kashmir
باغیوں نے حملہ پیراملٹری دستے کے ایک کیمپ پر کیا تھاتصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain

پیرا ملٹری فوج کے ترجمان راجیش یادیو کے مطابق تین حملہ آوروں کی نعشیں قبضے میں لے لی گئی ہیں۔ حملے کے بعد اضافی دستوں نے اِس کیمپ کی مکمل تلاشی بھی لی۔

لیتھوپورا کا فوجی کیمپ کشمیر اور بھارت کے درمیان انتہائی اسٹریٹیجک شاہراہ کے کنارے پر واقع ہے۔ اسی کیمپ کے قریب وہ  علاقہ ہے جو اپنے زغفرانی کھیتوں کی وجہ سے سارے بھارت اور غیرملکی سیاحوں میں شہرت رکھتا ہے۔

سن 2010 کے بعد سے بھارتی زیر انتظام کشمیر میں علیحدگی پسند باغیوں کی کارروائیوں میں ہونے والی دو طرفہ فائرنگ میں 200 سے زائد باغی مارے جا چکے ہیں۔ ان حملوں میں 75 پولیس اہلکاروں کی بھی ہلاکت ہوئی ہے۔

خواتین کے بال کاٹنے کے واقعات، خوف وہراس کا سبب