1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیش: مزید چودہ ڈرگ ڈیلر ہلاک، ڈھائی ہفتوں میں سوا سو

30 مئی 2018

بنگلہ دیش میں انسداد منشیات کی ملک گیر مہم کے دوران مزید کم از کم چودہ مشتبہ ڈرگ ڈیلرز کو ہلاک کر دیا گیا۔ ڈھائی ہفتے قبل شروع کی گئی مہم کے دوران اب تک منشیات کا کاروبار کرنے والے ایک سو بیس افراد ہلاک کیے جا چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2ydMS
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Abdullah

بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکا سے بدھ تیس مئی کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق پولیس نے آج بتایا کہ اس جنوبی ایشیائی ریاست میں منشیات کے کاروبار کے خلاف ملک گیر مہم پوری شدت سے جاری ہے۔

اس دوران ملکی سکیورٹی فورسز کی تازہ ترین کارروائی میں منشیات کا کاروبار کرنے والے مزید کم از کم 14 مشتبہ افراد پولیس کے ہاتھوں مارے گئے ہیں۔ اس طرح ڈھائی ہفتے قبل 12 مئی کو شروع کی گئی اس اینٹی نارکوٹکس مہم کے دوران مارے جانے والے ڈرگ ڈیلرز کی مجموعی تعداد بھی اب 120 ہو گئی ہے۔

ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ تازہ ہلاکتوں میں سے تین ڈرگ ڈیلرز کو ملکی دارالحکومت ڈھاکا میں جبکہ دو دیگر کو منگل انتیس مئی کو رات گئے جنوب مغربی بنگلہ دیشی ضلع جیسور میں گولی مار دی گئی۔ اس کے علاوہ کوکس بازار، چٹاگانگ، کومیلا اور سراج گنج سمیت متعدد اضلاع میں بھی کم از کم ایک ایک ڈرگ ڈیلر سکیورٹی فورسز کی گولیوں کا نشانہ بن گیا۔ اس کے علاوہ حکام کو ماگورا نامی جنوب مغربی ضلع سے تین ایسے افراد کی لاشیں بھی ملیں، جو مقامی سطح پر منشیات کی تجارت کا کام کرتے تھے۔

بنگلہ دیش میں انسداد منشیات کی اس ملک گیر مہم میں مرکزی کردار جرائم کی روک تھام کے لیے سرگرم ریپڈ ایکشن بٹالین یا آر اے بی نامی فورس کے دستے ادا کر رہے ہیں۔ اس فورس کی طرف سے بتایا گیا کہ منگل کو رات گئے مارے جانے والے ڈرگ ڈیلرز میں کافی بڑے پیمانے پر منشیات کی تجارت کرنے والا عطاالرحمان نامی وہ ڈیلر بھی شامل ہے، جس کی عمر 46 برس تھی۔ پولیس کے مطابق یہ تینوں ملزم آر اے بی کے دستوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوئے۔

بنگلہ دیش میں لاکھوں افراد غیر مناسب حالات میں کام کرنے پر مجبور

ریپڈ ایکشن بٹالین کے کمانڈر منظور کبیر نے صحافیوں کو بتایا، ’’عطاالرحمان اور اس کے دو ساتھی ڈیلر اس وقت مارے گئے، جب اس گینگ کے ارکان نے ڈھاکا میں ایک گھر پر چھاپے کے دوران سکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کر دیا تھا، جس کے بعد اطراف کے مابین فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا تھا۔‘‘ اس چھاپے کے دوران موقع سے بڑی تعداد میں منشیات اور کچھ ہتھیار بھی ضبط کر لیے گئے۔

بنگلہ دیش میں حالیہ مہینوں کے دوران نشے کے لیے میتھ ایمفیٹامین نامی گولیوں کا استعمال بہت بڑھ چکا ہے، جو کئی دیگر منشیات کے ساتھ اس ملک میں ہمسایہ ریاست میانمار سے اسمگل کی جاتی ہیں۔

12 مئی کو شروع کی گئی اس ملک گیر مہم کے دوران اب تک کم از کم بھی 120 ڈرگ ڈیلرز کو گولی ماری جا چکی ہے جبکہ منشیات کا کاروبار کرنے والے نو ہزار کے قریب مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔ حکام کے بقول اب تک جتنی منشیات ضبط کی جا چکی ہیں، ان کی مالیت قریب پانچ ملین ڈالر بنتی ہے۔ یہ منشیات عنقریب تلف کر دی جائیں گی۔

م م / ع ا / ڈی پی اے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں