’بلیڈ رَنر‘ کو گرل فرینڈ کے قتل کے الزام میں چھ سال کی سزا
6 جولائی 2016پوری دُنیا میں ’بلیڈ رَنر‘ کے نام سے مشہور اس ایٹھلیٹ کو یہ سزا بدھ چھ جولائی کو سنائی گئی۔ اس موقع پر جنوبی افریقہ کے شہر پریٹوریا کی متعلقہ عدالت نے کہا کہ یہ سزا اُس سے کہیں کم ہے، جو عام طور پر کسی قاتل کے لیے تجویز کی گئی ہے۔
پسٹوریئس کو یہ سزا اس جرم میں سنائی گئی ہے کہ اُس نے 2013ء میں ویلنٹائن ڈے کے موقع پر اپنی شریک حیات ریوا اسٹین کامپ کو ہلاک کر دیا تھا۔ پسٹوریئس نے اپنی اس گرل فرینڈ کو باتھ روم کے دروازے کے پیچھے سے گولی مار دی تھی۔
اِس اُنتیس سالہ ایتھلیٹ کا موقف یہ تھا کہ اُسے غلط فہمی ہوئی تھی اور وہ اپنی گرل فرینڈ کو گھر میں گھُس آنے والا کوئی چور سمجھا تھا اور یہ کہ اُس کا ہرگز اُسے قتل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
جنوبی افریقہ کی عدالت نے اس موقف کو مان تو لیا لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ’ملزم کے یہ سمجھنے سے کہ کوئی چور گھر میں گھُس آیا تھا، جرم کی سنگینی کم نہیں ہوتی‘۔
خاتون جج تھوکوزیل ماسیپا نے کہا کہ ’سنگینی کے مظہر عوامل کے مقابلے میں وہ عوامل زیادہ قائل کرنے والے ہیں، جن کی بنیاد پر سزا میں تخفیف کی جانی چاہیے‘۔ خاتون جج نے ان عوامل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف پسٹوریئس نے اپنی غلطی کا پتہ چل جانے کے بعد اپنی گرل فرینڈ کی جان بچانے کی کوشش کی بلکہ اُس نے مقتولہ کے والدین سے معافی مانگنے کی بھی کوشش کی۔
اسی طرح عدالت نے اپنے فیصلے میں اس بات کا بھی خیال رکھا کہ پسٹوریئس کو اپنے کیے پر پچھتاوا ہے اور یہ کہ اُس کو صحت کے حوالے سے بھی مسائل درپیش ہیں۔ جج نے کہا کہ عدالتی کارروائی کے دوران پسٹوریئس کی ذہنی حالت بھی مسلسل خراب ہوتی چلی گئی، مزید یہ کہ وہ اپنا کیریئر بھی گنوا چکا ہے اور مالی طور پر بھی تباہ ہو چکا ہے۔
ریوا اسٹین کامپ کے قتل کے وقت دونوں کو ایک دوسرے سے ملتے تین مہینے ہو چکے تھے۔ تب یہ بھی سننے میں آیا تھا کہ قتل کی شب دونوں کے درمیان جھگڑا بھی ہوا تھا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق پسٹوریئس کو کم از کم تین سال کا عرصہ جیل میں گزارنا ہو گا، پھر کہیں شاید اُسے پیرول پر رہائی مل سکے۔ دونوں ٹانگوں سے محروم اور پیرالمپکس میں متعدد طلائی تمغے جیتنے والے پسٹوریئس نے اپنی سزا کے خلاف اپیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔