1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلوچستان میں سرحد پار سے افغان عسکریت پسندوں کا حملہ

عبدالغنی کاکڑ، کوئٹہ22 اگست 2014

پاکستانی صوبہ بلوچستان کے افغان سرحد سے ملحقہ علاقے مسلم باغ میں جمعے کے روز ملکی فورسز اور مبینہ افغان عسکریت پسندوں کے مابین ہونے والی جھڑپ میں ایک پاکستانی سکیورٹی اہلکار سمیت متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/1CzS8
تصویر: DW/A.-G.Kakar

پشین کے قریب قلعہ سیف اللہ کی تحصیل مسلم باغ میں یہ حملہ سرحدی علاقے مرغہ فقیرزئی میں کیا گیا۔ کوئٹہ میں صوبائی محکمہ داخلہ کے ذرائع نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ افغانستان سے سرحد پار کر کے مبینہ طور پر پچاس سے زائد مسلح افراد نے پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس دوران وہاں موجود ملکی بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے انہیں روکنا چاہا تو حملہ آوروں نے فائرنگ شروع کر دی، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گیا۔

ذرائع کے مطابق جوابی کارروائی میں متعدد حملہ آور بھی ہلاک یا زخمی ہوئے اور اطراف کے مابین فائرنگ کا سلسلہ اس جھڑپ کے شروع ہونے کے بعد کافی دیر تک جاری تھا۔ حکام کے مطابق کوئٹہ سے ایف سی اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکاروں کی بڑی نفری متعلقہ علاقے کی طرف روانہ کر دی گئی ہے اور اس کارروائی میں پاکستانی فوج کے ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے ہیں۔ قلعہ سیف اللہ میں پاکستانی اور افغان سکیورٹی فورسز کے درمیان ماضی میں کئی جھڑپیں ہو چکی ہیں، جس پر پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے افغان حکام سے باقاعدہ احتجاج بھی کیا جا چکا ہے۔

گزشتہ سال ژوب میں بھی پاک افغان سرحدی علاقے میں افغانستان کے حدود سے پاکستان میں داخل ہونے والے مبینہ افغان سکیورٹی اہلکاروں نے فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں چھ پاکستانی شہری ہلاک ہو گئے تھے۔ شمالی وزیرستان میں پاکستانی طالبان کے خلاف جاری ملکی فوج کے آپریشن کے حوالے سے بلوچستان کے ضلع ژوب اور تحصیل مسلم باغ میں سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں۔

پاکستانی انٹیلی جنس حکام نے کچھ عرصہ قبل حکومت کو پیش کردہ ایک رپورٹ میں اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن سے فرار ہونے والے عسکریت پسند بلوچستان کے راستے واپس پاکستان میں داخل ہو سکتے ہیں۔ اس حوالے سے رپورٹ میں عسکریت پسندوں کے نئے ممکنہ حملوں کی منصوبہ بندی کا بھی انکشاف کیا گیا تھا۔

مسلم باغ میں ہونے والی تازہ خونریز جھڑپ کے حوالے سے جمعے کی شام تک پاکستانی حکام نے کوئی باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا تھا اور نہ ہی کسی عسکریت پسند گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔