امریکا میں چاقو سے وار کرنے والے شخص پر نئی فرد جرم عائد
22 مارچ 2018امریکی ریاست مشی گن کی ایک عدالت کے مطابق 50 سالہ آمور فتوحی ایک حکومتی اہلکار کو قتل کرنے کی نیت سے کینیڈا سے امریکا میں داخل ہوا تھا اور اس نے’’ قومی حدود میں دہشت گردی کا عمل ‘‘ سر انجام دیا، جس کی وجہ سے اس پر یہ فرد جرم عائد کی جا رہی ہے۔
فتوحی، تیونسی نژاد کینیڈین ہے اور دہری شہریت کا حامل ہے۔ اس پرگزشتہ برس امریکا کے بشپ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تعینات ایک اہلکار، جیف نیوائل پر چاقو سے حملہ کرتے ہوئے زخمی کرنے پر پہلے ہی فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔
امریکی اٹارنی جنرل میتھیو شنائڈر نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے، ’’ فتوحی پر عائد کی گئی فرد جرم اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ ہم مکمل قانونی حدود میں رہتے ہوئے ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کریں گے جو مشی گن کے کسی بھی شہری کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔‘‘
امریکا کے حوالے سے یورپی اسلحہ ساز اداروں کا دوہرا معیار
اسلحے کے تاجروں کی پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑھائی میں
فتوحی پر عائد کی گئی فرد جرم کے مطابق اس نے مانٹریال میں اپنے گھر سے امریکا میں اسلحے کے قوانین سے متعلق ریسرچ کرتے ہوئے یہ جاننے کی کوشش کی تھی کہ وہ کون سے قریبی امریکی ریاست ہے جہاں سے اسلحہ خریدنا آسان ہے۔ اس نے اپنے بینک اکاونٹ سے گن خریدنے کے لیے پیسے نکالے اور حملہ کرنے سے پانچ دن پہلے گاڑی کے ذریعے امریکا میں داخل ہوا۔ 18 جون 2017 کو مشی گن میں ہونے والے ایک گن شو میں آتشیں ہتھیار خریدنے میں ناکامی کے بعد اس نے چاقو خریدا۔ مشی گن کے فلنٹ ایئر پورٹ کے بارے میں آن لائن معلومات اکھٹی کی اور ہوائی اڈے پر پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں کی نقل و حمل کا جائزہ لینے کے لیے رخ کیا۔ 21 جون کو شام، افغانستان اور عراق میں ہونے والی ہلاکتوں کا حوالہ دیتے ہوئے اس نے ایئرپورٹ پر موجود اہلکاروں پر حملہ کیا جس کے بعد اسے موقع پر گرفتار کر لیا گیا۔
سرکاری وکلاء کے مطابق اضافی فرد جرم کی روشنی میں فتوحی کو جلد ہی سزا سنائی جائے گی۔