1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا عاصمہ جہانگیر کو خراج عقیدت

مقبول ملک اے ایف پی
12 فروری 2018

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والی معروف پاکستانی ماہر قانون عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا ایک بہت بڑی شخصیت سے محروم ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2sVKK
تصویر: Getty Images/AFP/A. Ali

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے پیر بارہ فروری کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق انٹونیو گوٹیرش نے پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے عشروں تک انتھک محنت کرنے والی ’عظیم القامت کارکن‘ عاصمہ جہانگیر کی موت پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی ساری عمر ’ہر کسی کے لیے انصاف اور مساوات کی جنگ‘ بڑی ہمت سے لڑی اور کبھی حوصلہ نہ ہارا۔

Asma Jahangir eine renommierte Menschenrechtsaktivistin
تصویر: privat

انسانی حقوق کی ممتازکارکن عاصمہ جہانگیر انتقال کر گئیں

عاصمہ جہانگر کا انتقال اور سوشل میڈیا

عالمی ادارے کے سربراہ نے 66 سالہ عاصمہ جہانگیر کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس ’بہادر خاتون‘ کے انتقال پر گہرا صدمہ ہوا ہے اور وہ ان تمام انسانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، جو عاصمہ جہانگیر کی موت سے اپنے حق میں بولنے والی ایک مؤثر اور نڈر آواز سے محروم ہو گئے ہیں۔

عاصمہ جہانگیر کو گزشتہ ویک اینڈ پر پاکستانی شہر لاہور میں دماغ کی شریان پھٹ جانے کے بعد ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں بعد ازاں حرکت قلب بند ہو جانے سے ان کا انتقال ہو گیا تھا۔ عاصمہ جہانگیر نہ صرف پاکستان میں غیر سرکاری سطح پر کام کرنے والے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی شریک بانی تھیں بلکہ وہ ایران میں انسانی حقوق کی صورت حال سے متعلق اقوام متحدہ کی خصوصی رابطہ کار بھی رہی تھیں۔

Vorstellung des Berichts zur Lage der Menschenrechten in Pakistan 2014
تصویر: DW/T. Shahzad

عاصمہ جہانگیر آج ’متبادل نوبل‘ انعام وصول کر رہی ہیں

عاصمہ جہانگیر اور سنوڈن کے لیے ’متبادل نوبل‘ کا اعزاز

اس بہت معروف اور احترام کی نگاہ سے دیکھی جانے والی پاکستانی خاتون وکیل کے انتقال کے بعد انٹونیو گوٹیرش کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا، ’’وہ ایک انتھک وکیل تھیں، تمام انسانوں کے جملہ بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم، جو نہ صرف پاکستانی نظام عدل میں ایک محترم ماہر قانون کے طور پر جانی جاتی تھیں بلکہ انہوں نے عالمی سطح پر بھی سول سوسائٹی کی ایک سرکردہ کارکن کے طور پر اپنی جگہ بنا رکھی تھی۔ انسامی حقوق کے تحفظ کے شعبے میں اقوام متحدہ کی خصوصی رابطہ کار کے طور پر بھی وہ بہت بااصول سوچ کی حامل، ہمت کا مظاہرہ کرنے والی خاتون اور بڑی شفیق کارکن تھیں۔‘‘

عاصمہ جہانگیر نے اپنی زندگی میں پاکستانی معاشرے میں فوجی آمریتوں کے خلاف، جمہوریت کی بحالی کے حق میں اور تمام شہریوں کو ان کے مساوی بنیادی حقوق دلوانے کے لیے بے مثال خدمات انجام دی تھیں۔ ان کی نماز جنازہ ان کے آبائی شہر لاہور میں ادا کی جائے گی۔

عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر ردعمل