پانچ سو پناہ گزینوں کو ڈوبنے سے بچا لیا، اطالوی بحریہ
5 ستمبر 2016اطالوی بحریہ کا کہنا ہے کہ گشت کرنے والی دو کشتیوں اور دو ہیلی کاپٹرز پر مشتمل اسکواڈ اب بھی زندہ بچ جانے والوں اور دیگر متاثرین کی تلاش میں مصروف ہے۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد سے یورپ میں پیدا ہونے والا مہاجرت کا بدترین بحران اب اٹلی میں مرکوز ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کے مطابق گزشتہ ماہ کے آخر تک قریب ایک لاکھ پندرہ ہزار تارکین وطن اٹلی پہنچے تھے۔ عالمی ادارہ برائے مہاجرین کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ شمالی افریقہ سے اٹلی آنے والے سمندری راستے میں سفر کے دوران ہر بیالیس پناہ گزینوں میں سے ایک ہلاک ہو جاتا ہے جبکہ گزشتہ برس ہلاکتوں کا یہ تناسب ہر باون مہاجرین میں سے ایک تھا۔ آج کے امدادی آپریشن میں استعمال ہونے والے ہیلی کاپٹر ، اطالوی طیارہ برادر ’گاری بالدی ‘ کا حصہ ہیں جو بحیرہ روم میں یورپی یونین کے انسانی اسمگلنگ کے خلاف مشن کا علم بردار ہے۔
اٹلی کے شمال میں واقع ہمسایہ ممالک کی جانب سے اپنی سرحدوں پر نگرانی سخت کیے جانے کے بعد اٹلی میں سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، کیوں کہ اب یہ افراد مغربی یا شمالی یورپ کی جانب سفر کرنے سے قاصر ہیں۔