1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نو سالہ بچے کا ہولناک قتل، ایک شخص گرفتار

افسر اعوان25 جولائی 2016

بنگلہ دیش میں آج پیر کے روز ایک اسپننگ مِل کے ایک اہلکار کو ایک نو سالہ بچے کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس بچے کے پیٹ میں ہوا بھر کے تشدد کیا گیا تھا۔ ایک سال کے دوران یہ ایسی دوسری ہولناک ہلاکت ہے۔

https://p.dw.com/p/1JVfZ

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ساگر برمن اندرونی چوٹوں کی وجہ سے اتوار 24 جولائی کی شب ایک ہسپتال میں انتقال کر گیا۔ اس کے خاندان نے الزام عائد کیا ہے کہ اسپننگ مِل میں کام کرنے والے آٹھ ورکرز برمن کے قتل کے ذمہ دار ہیں کیونکہ انہوں نے ایک کمپریسر کی نوزل کو اس بچے کے مقعد میں داخل کر کے یہ ہائی پریشر مشین چلا دی تھی۔

یہ بچہ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا کے جنوب میں واقع شہر روپ گنج کی اس اسپننگ مِل میں کام کرتا تھا جہاں اسے مبینہ طور پر اس ظلم کا نشانہ بنایا گیا۔ بنگلہ دیش میں ساگر برمن جیسے لاکھوں بچے مزدوری کرتے ہیں اور زیادہ تر ایسی صنعتوں میں کام کرتے ہیں جو ان کے لیے انتہائی خطرناک ہیں۔

روپ گنج کے پولیس سربراہ اسماعیل حسین نے اے ایف پی کو بتایا، ہم نے اس مِل کے نائب ایڈمنسٹریٹیو افسر کو گرفتار کیا ہے۔ ہم نے ان دیگر افراد کی تلاش کا کام بھی شروع کر دیا ہے جن کو اس کیس میں نامزد کیا گیا ہے، ان میں تین پروڈکشن منیجر بھی شامل ہیں۔‘‘

اس کیس کی تفتیش کرنے والے پولیس انسپکٹر جاسم الدین کے مطابق مِل کے سینیئر ملازم اِس لڑکے اور اسی مِل میں ہی کام کرنے والے اس کے والد سے ناراض تھے، جس کی وجہ مل کے ایک ممنوعہ علاقے میں داخل ہونا تھا۔

بنگلہ دیش میں پانچ سے 14 سال کی درمیانی عمر کے قریب 49 لاکھ بچے مختلف صنعتوں میں بہت کم اجرتوں کے عوض انتہائی خطرناک ماحول میں کا م کر رہے ہیں
بنگلہ دیش میں پانچ سے 14 سال کی درمیانی عمر کے قریب 49 لاکھ بچے مختلف صنعتوں میں بہت کم اجرتوں کے عوض انتہائی خطرناک ماحول میں کا م کر رہے ہیںتصویر: picture alliance/ZUMA Press

گزشتہ برس اگست میں ایک 13 سالہ لڑکے کو جنوب مغری شہر کھَلنا میں اسی بہیمانہ انداز میں قتل کر دیا گیا تھا جس کے بعد احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ اُس لڑکے کے قتل کے الزام میں دو افراد کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔

اسی طرح گزشتہ برس جولائی میں بھی ایک 13 سالہ لڑکے کو ایک سائیکل چرانے کے شبے میں ایک کھمبے سے باندھ کر اس پر ظالمانہ تشدد کرنے کے نتیجے میں اس کی ہلاکت کے بعد بھی ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے تھے۔ سلہٹ شہر میں ہونے والے اس جرم کے الزام میں چھ افراد کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔ اس لڑکے پر تشدد کی ایک موبائل فون پر بنائی گئی ویڈیو سوشل نیٹ ورکس پر اپ لوڈ کی گئی جس میں اس لڑکے کو اپنی زندگی کی بھیک مانگتے سنا جا سکتا تھا۔

13 سالہ لڑکے کو تشدد کر کے قتل کرنے والے چار افراد کو سزائے موت

اے ایف پی کے مطابق اتوار 24 جولائی کو بظاہر یہ نو سالہ لڑکا ’زبیدہ ٹیکسٹائل مِلز‘ میں ایک کمپریسر کے پاس صفائی کے لیے گیا تھا۔ یہ مِل بنگلہ دیش کی بڑی ترین ٹیکسٹائل مِلوں میں شمار ہوتی ہے۔ روپ گنج پولیس کے سربراہ اسماعیل حسین کے مطابق، ’’انہوں نے ہائی پریشر نوزل کو لڑکے کے پاخانے کی جگہ کے راستے اس کے پیٹ میں داخل کیا اور مشین چلا دی۔ یہ لڑکا فوری طور شدید بیمار ہو گیا جسے ڈھاکا ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اُس کا انتقال ہو گیا۔‘‘ حسین کا کہنا تھا کہ پولیس اس بات کا پتہ لگانے کی بھی کوشش کر رہی ہے کہ یہ لڑکا اس فیکٹری میں کام کیوں کر رہا تھا۔ بنگلہ دیش میں فیکٹریوں کو 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو بھرتی کرنے پر پابندی ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کے مطابق بنگلہ دیش میں پانچ سے 14 سال کی درمیانی عمر کے قریب 49 لاکھ بچے مختلف صنعتوں میں بہت کم اجرتوں کے عوض انتہائی خطرناک ماحول میں کا م کر رہے ہیں۔