فوکوشیماڈائچی کی صورتحال بہتر، خطرہ ٹلا نہیں
20 مارچ 2011فوکوشیما ڈائچی پاور پلانٹ کے ری ایکٹرز میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت پر قابو پانے کے لیے ہیلی کاپٹرز کی مدد سے ان پر مسلسل پانی گرایا جارہا ہے۔ جس سے صورتحال میں نسبتاﹰ بہتری آئی ہے، تاہم جاپان میں جوہری تحفظ کے ادارے کے ایک ترجمان کے مطابق ہفتے کے روز ری ایکٹر نمبر تین میں دباؤ مزید بڑھ گیا اور جسے کم کرنے کا مطلب فضا میں مزید تابکاری کا اخراج بنتا ہے۔
متاثرہ جوہری پاور پلانٹ میں سب سے زیادہ خطرناک صورتحال ری ایکٹر نمبر تین کی ہے کیونکہ اس میں جوہری فیول کے طور پر پلوٹونیم استعمال کیا جارہا تھا اور جو تابکاری کے حوالے سے انتہائی خطرناک ہوتا ہے۔
فوکوشیما کے فائرفائٹرز نے پاورپلانٹ کے استعمال شدہ فیول راڈز کو ذخیرہ کرنے والے تالابوں میں پانی بھرنے کے لیے گھنٹوں جدوجہد کی۔ ان تالابوں میں پانی بخارات بن کر اڑ رہا ہے اور ان میں ایک تالاب میں لیکیج کی بھی اطلاعات ہیں۔ متاثرہ پلانٹ کو ٹھنڈا کرنے اور ان تالابوں میں پانی بھرنے کی کوشش کرنے والے کارکنان خطرناک ریڈی ایشن کے باوجود کام میں مصروف ہیں۔
ٹوکیو کے فائر ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ٹویوہیکو ٹومیوکا نے اپنے کارکنان کی انتھک کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "میرے عملے کے عزائم بہت بلند ہیں اور وہ سخت محنت کررہے ہیں۔ وہ اپنے خاندان کو چھوڑ کر یہ کام انجام دے رہے ہیں۔ مجھے ان کے خاندانوں سے ہمدردی ہے اور ان کارکنان پر فخر۔"
ری ایکٹر نمبر پانچ اور چھ کا درجہ حرارت کافی کم ہوچکا ہے۔ بحالی کے کاموں میں شریک 300 کے قریب انجیینئرز کو امید ہے کہ ان ری ایکٹرز کا کولنگ نظام جلد بحال ہوجائے گا۔
بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے ایک اہلکار اینڈریو گراہم کا فوکوشیما ڈائچی جوہری پاور پلانٹ کی صورتحال کے بارے میں کہنا ہے: " اچھی خبر یہ ہے کہ امدادی کارکنوں نے ری ایکٹر نمبر ایک اور دو کو بجلی کے نظام سے جوڑ دیا ہے۔"
فوکوشیما ڈائچی پاور پلانٹ کے ری ایکٹر نمبر ایک، دو، پانچ اور چھ کے بارے میں اچھی خبروں کے باوجود خطرہ ابھی مکمل طور پر ٹلا نہیں ہے۔ دوسری طرف ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ ہوا کا رخ ابھی تک جنوب کی طرف نہیں مڑا، جس کا مطلب ہے کہ ٹوکیو کے رہائشیوں کے لیے ریڈ ایشن سے متاثر ہونے کے خطرات ابھی تک قائم ہیں۔
رپورٹ: بینجمن ہامر/ افسراعوان
ادارت: عاطف بلوچ