1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سراجیوو میں امریکی سفارت خانے کے باہر فائرنگ

29 اکتوبر 2011

بوسنیا میں امریکی سفارت خانے کے باہر مشتبہ اسلام پسند کی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہو گیا ہے۔ حکام نے کہا ہے کہ حملہ آور نے عمارت کو نشانہ بناتے ہوئے دہشت گردی کی کارروائی کی۔

https://p.dw.com/p/131OC
تصویر: dapd

یہ واقعہ جمعے کو بوسنیا و ہرزیگوویناکے دارالحکومت سراجیوو میں پیش آیا۔ حملہ آور نے امریکی سفارت خانے کے باہر خودکار ہتھیار سے فائرنگ کی۔ اس دوران سفارت خانے کی حفاظت پر مامور ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گیا۔

بعدازاں پولیس نے فائرنگ کرنے والے کو گھیرے میں لے لیا۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق یہ گھیراؤ تیس منٹ تک جاری رہا، پھر ایک گولی چلنے کی آواز آئی اور حملہ آور زمین پر گر گیا۔ وہ زخمی ہوا ہے۔

پولیس نے اسے گرفتار کر لیا اور ایک ایمبولینس میں اسے وہاں سے لے گئی۔ اس وقت وہاں راہ گیر بھی جمع ہو گئے تھے۔ سراجیوو پولیس کے ترجمان Irfan Nefic کا کہنا ہے کہ زخمی حملہ آور کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ اس کا کوئی اہلکار اس حملے میں زخمی نہیں ہوا ہے۔

خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق سفارت خانے کی بیرونی دیوار پر گولیوں کے نشان موجود ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی کارروائی کے تناظر میں تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ مستغیث Dubravko Campara نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ حملہ سے دو دستی بم بھی برآمد ہوئے ہیں۔

بوسنیا کے ریاستی مستغیث نے حملہ آور کی شناخت تئیس سالہ Mevludin Jasarevic کے طور پر بتائی ہے اور اسے بوسنیا کا شہری بتایا گیا ہے۔

روئٹرز کے ایک فوٹوگرافر کے مطابق وہ ایک قدرآور نوجوان ہے اور اس کی لمبی داڑھی ہے جبکہ حملے کے وقت وہ براؤن کوٹ پہنے ہوئے تھا۔

سکیورٹی حکام کے مطابق اسے دوہزار پانچ میں ڈکیتی پر آسٹریا میں سزا ہوئی تھی اور پھر اسے سربیا بھیج دیا گیا تھا۔ وہ جمعے کی صبح ہی بوسنیا پہنچا تھا۔ خیال رہے کہ بلقان کے بحران زدہ خطے میں بوسنیا امریکہ کا قریبی اتحادی ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: افسر اعوان