1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: غیر ملکی جڑیں رکھنے والے افراد کی نئی ریکارڈ تعداد

امجد علی16 ستمبر 2016

جرمنی میں غیر ملکی جڑیں رکھنے والے شہریوں کا تناسب اکیس فیصد تک پہنچ گیا ہے، جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اس طرح جرمنی کی مجموعی آبادی کا اُناسی فیصد حصہ کئی نسلوں سے یہاں آباد چلے آ رہے اصل جرمن شہریوں پر مشتمل ہے۔

https://p.dw.com/p/1K3WC
Deutschland Symbolbild Bevölkerung Multikulturell Vielfalt
جرمنی کی مجموعی آبادی میں ترک وطن کے پس منظر کے حامل شہریوں کا تناسب بڑھ کر اکیس فیصد تک پہنچ گیا ہےتصویر: Imago/Müller-Stauffenberg

سولہ ستمبر جمعے کو جرمن شہر ویز باڈن میں وفاقی جرمن محکمہٴ شماریات نے تازہ اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا کہ آج کل جرمنی میں غیر ملکی جڑیں رکھنے والے افراد کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ جس کی تاریخ میں پہلے کوئی مثال نہیں ملتی اور اس کی وجہ زیادہ تعداد میں نقل مکانی کر کے آنے والے غیر ملکیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے۔

محکمے کے مطابق گزشتہ سال یعنی 2015ء میں کسی دوسرے ملک سے ترک وطن کر کے جرمنی آ بسنے والے افراد کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا اور یہ تعداد ایک سال کے اندر اندر 4.4 فیصد اضافے کے ساتھ بڑھ کر مجموعی طور پر 17.1 ملین تک پہنچ گئی۔ جرمنی کی موجودہ مجموعی آبادی تقریباً 82.2 ملین ہے۔ اس طرح غیر ملکی جڑیں رکھنے والے شہریوں کا تناسب بڑھ کر اکیس فیصد تک پہنچ گیا ہے۔

ترک وطن کے پس منظر کا حامل اُس شہری کو گردانا جاتا ہے، جو خود یا اُس کے والدین میں سے کم از کم کوئی ایک جرمن شہریت کے بغیر پیدا ہوا ہو۔ ایسے جرمن شہریوں کی زیادہ بڑی تعداد کا تعلق تین ملکوں ترکی، پولینڈ اور روس سے بتایا گیا ہے۔

محکمہٴ شماریات نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ترک وطن کے پس منظر کے حامل شہری اُن شہریوں کے مقابلے میں کہیں کم عمر ہیں، جن کی کوئی غیر ملکی جڑیں نہیں ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق اٹھارہ سال سے کم عمر کا ہر تیسرا جرمن شہری ترک وطن کے پس منظر کا حامل ہے۔ ان اعداد و شمار کے مطابق ترک وطن کے پس منظر کے حامل افراد کی سب سے زیادہ تعداد پانچ سال سے کم عمر بچوں کی ہے، جن کا تناسب چھتیس فیصد بتایا گیا ہے۔

غیر ملکی پس منظر رکھنے والے شہریوں کو روزگار کی منڈی میں بھی زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس طبقے میں پچیس سے لے کر پینسٹھ سال تک کی عمر کے بے روزگار افراد کا تناسب زیادہ ہے۔

München Oktoberfest Symbolbild Zuwanderung Deutschland
جرمنی کی موجودہ مجموعی آبادی تقریباً 82.2 ملین ہے، جس کا اُناسی فیصد حصہ کئی نسلوں سے یہاں آباد چلے آ رہے اصل جرمن شہریوں پر مشتمل ہےتصویر: picture-alliance/dpa/P. Kneffel

اسی طرح تعلیم کے میدان میں بھی ترک وطن کے پس منظر کے حامل شہری پیچھے ہیں۔ اس طبقے سے تعلق رکھنے والے ایسے جرمن شہریوں کی تعداد کافی زیادہ ہے، جنہوں نے اسکول کی تعلیم مکمل نہیں کی ہوتی۔

عام جرمنوں کے مقابلے میں کسی پیشہ ورانہ تربیت کا سرٹیفیکیٹ نہ رکھنے والے اُن شہریوں کی تعداد تین گنا زیادہ ہے، جو ترک وطن کے پس منظر کے حامل ہیں۔ اس کے برعکس اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں آبادی کے ان دونوں گروپوں کے درمیان کوئی واضح فرق موجود نہیں ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید