1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بیلجیم دو جوہری ری ایکٹر عارضی طور پر بند کر دے، جرمنی

عاطف بلوچ20 اپریل 2016

جرمن وزیر ماحولیات نے بیلجیم کی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اُن دو جوہری ریکٹرز کو عارضی طور پر بند کر دے، جن کے خراب ہونے کے امکانات ہیں۔

https://p.dw.com/p/1IYzc
Atomkraftwerk in Tihange Belgien
تصویر: Getty Images/AFP/E. Lalmand

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے جرمن وزیر ماحولیات باربرا ہینڈرکس کے حوالے سے بتایا ہے کہ برلن حکومت کو بیلجیم میں قائم ان دو ایٹمی پلانٹس پر تحفظات ہیں، جن میں حادثے کا شکار ہونے کے امکانات پائے جاتے ہیں۔ ہینڈرکس نے برسلز حکومت سے کہا ہے کہ جب تک ان ری ایکٹرز کی سکیورٹی سے متعلق تحفظات دور نہیں ہوتے، تب تک انہیں بند رکھا جائے۔

بیلجیم میں واقع ان پرانے ایٹمی ریکٹرز میں تیکنیکی خرابیوں کی وجہ سے ہمسایہ ملک جرمنی میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اس معاملے پر ان دونوں ممالک میں تناؤ کی کیفیت بھی دیکھی جا رہی ہے۔

جرمنی کی کوشش ہے کہ وہ توانائی کے متبادل ذرائع کو فروغ دے، اسی لیے برلن حکومت ایک قانون سازی کے تحت ملک کے تمام کمرشل ایٹمی ری ایکٹر کو 2022 تک بند کرنے کا فیصلہ کر چکی ہے۔

بیلجیم میں واقع Doel 3 اور Tihange 2 نامی دو جوہری پلانٹس کو سن 2012 میں اس وقت عارضی طور پر بند بھی کر دیا گیا تھا، جب معمول کی سروس چیکنگ میں اس میں کچھ تیکنیکی خرابیاں نوٹ کی گئی تھیں۔

بیلجیم کی وفاقی ایجنسی برائے جوہری کنٹرول نے بعد ازاں عالمی ماہرین سے مشاروت اور تجزیات کے بعد نومبر میں انہیں دوبارہ فعال بنانے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم جرمن وزیر ماحولیات کا اصرار ہے کہ ان ری ایکٹرز کی مزید چیکنگ کی ضرورت ہے۔

ہنڈرکس کے مطابق جرمنی کا آزاد ’ری ایکٹر سیفٹی کمیشن‘ RSK تصدیق نہیں کر سکا ہے کہ کسی ممکنہ حادثے کے نتیجے میں ان دونوں جوہری پلانٹس کو مناسب طریقے سے بند کیا جا سکتا ہے۔

Deutschland Barbara Hendricks Bundesumweltministerin PK zur Weltklimakonferenz in Paris
جرمن وزیر ماحولیات باربرا ہینڈرکس نے بیلجیم کے دو ایٹمی ری ایکٹرز پر تحفظات کا اظہار کیا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/B. von Jutrczenka

جرمن وزیر ماحولیات باربرا ہینڈرکس نے کہا، ’’اس لیے میرے خیال میں ہمیں ان ری ایکٹرز کے مکمل محفوظ ہونے کے بارے میں مزید ٹیسٹ کرانا چاہییں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس طرح برلن کو احساس ہو سکے گا کہ برسلز حکومت اس کے تحفظات کو مناسب توجہ دے رہی ہے۔

رواں ماہ کے اوائل میں ہی جرمن اور بیلجین ماہرین نے ان دونوں پلانٹس کی سکیورٹی کے بارے میں مکمل اور جامع مذاکرات کیے تھے۔ دونوں ممالک کے ماہرین نے اتفاق کیا تھا کہ سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے مزید ٹیسٹ کیے جانے کی ضرورت ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید