برطانیہ میں فسادات کے بعد کاروبار کی بحالی کا منصوبہ
17 اگست 2011خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک حکومتی ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ نیا فنڈ لندن کے ٹوٹنہم اور کروئیڈن جیسے فساد زدہ علاقوں میں لوٹ مار اور توڑ پھوڑ کا نشانہ بننے والے کاروباری اداروں کو دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے میں مدد دے گا۔
کنزرویٹو لبرل ڈیموکریٹ اتحاد پر مشتمل برطانوی حکومت پر تنقید کی جا رہی تھی کہ وہ لندن میں فسادات کے بعد لوٹ مار کرنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کے بیانات تو دے رہی ہے مگر اس نے فسادات کے بعد بحالی کے لیے عملی طور پر کچھ نہیں کیا۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ اگر وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اپنے بقول "ٹوٹ پھوٹ کا شکار برطانوی معاشرے" کو ٹھیک کرنے کے ہدف کو حاصل کرنا چاہتے ہیں تو انہیں عدم مساوات، محرومی اور نوجوانوں کی بیروزگاری کی بلند شرح جیسے سماجی اور اقتصادی مسائل پر بھی قابو پانا ہوگا۔
انٹرپرائز فنڈ کے قیام کے علاوہ برطانیہ بھر میں کم ٹیکس و نرم ضوابط والے 11 کاروباری زون بھی قائم کیے جائیں گے، جن سے 2015 میں اگلے انتخابات تک روزگار کے 30 ہزار مواقع پیدا ہونے کی امید ہے۔ یہ منصوبہ حکومت کے نمو منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد معیشت کو دوبارہ توازن کی راہ پر ڈالنا ہے۔
ان اقدامات کا مقصد 18 ماہ کی کساد بازاری کے اثرات سے باہر نکلنے کی کوشش کرنے والی معیشت میں نجی شعبے کی نمو کو تحریک دینا ہے۔
آئندہ سال لندن میں اولمپکس کے انعقاد سے قبل حالیہ فسادات نے لندن کے تصور کو داغدار کر دیا ہے اور شرپسندوں کی جانب سے دکانوں کی لوٹ مار، توڑ پھوڑ اور انہیں نذر آتش کرنے سے کروڑوں پاؤنڈز کا نقصان ہوا ہے۔
برطانوی وزیر اعظم کو اس وقت نیوز کارپوریشن کے اخبار میں فون ہیکنگ اسکینڈل کا بھی سامنا ہے جس کے سابق مدیر ان کے اطلاعاتی مشیر رہ چکے تھے۔
فسادات کے بعد تعمیرنو
اگرچہ برطانوی وزیر اعظم نے تشدد کی کارروائیوں کے خلاف عوامی نفرت کو بھانپتے ہی فوری طور پر اس کا الزام گرتی ہوئی اخلاقی اقدار پرعائد کر دیا اور اس حوالے سے سخت کارروائی کرنے کا وعدہ کیا، تاہم انہوں نے طویل المیعاد حل کے حوالے سے ابھی کچھ زیادہ اقدامات نہیں کیے۔
رائے عامہ کے جائزوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ رائے دہندگان وزیر اعظم کے اقدامات پر مطمئن نہیں ہیں۔ اگرچہ ان میں سے بہت سے پولیس کی کارروائی اور لوٹ مار کرنے والوں کے خلاف سخت سزاؤں کے حامی ہیں مگر کیمرون کی صلاحیتوں کا امتحان فسادات کے پیچھے کارفرما مسائل کو حل کرنے میں ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ فسادات کی وجہ حکومت کی جانب سے کفایت شعاری کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات ہیں۔ کمیونٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ نوجوانوں، بہبود اور روزگار کی سروسز اور پولیس کے بجٹ میں کٹوتیوں سے اندرون شہر کے علاقوں میں تناؤ بڑھ رہا ہے۔
رپورٹ: حماد کیانی
ادارت: شادی خان سیف