1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایئر فرانس کے طیّارے کا بلیک بکس مل گیا

2 مئی 2011

دو برس قبل بحرِ اوقیانوس میں گر کر تباہ ہوجانے والے ایئر فرانس کے طیّارے کا بلیک بکس آخر کار مل گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/117Lf
تصویر: AP

طویل جد و جہد اور تلاش کے بعد بالآخر دو برس تباہ ہوجانے والے ایئر فرانس کے طیّارے کا بلیک بکس مل گیا ہے۔ یہ طیّارہ برازیل کے ریو جی جنیرو سے پرواز کر کے پیرس جا رہا تھا۔ یہ طیّارہ ٹیک آف کرنے کے چار گھنٹے بعد شدید طوفان میں گھر کر یہ طیّارہ بحرِ اوقیانوس میں جا گرا۔ جون دو ہزار نو میں تباہ ہونے والے اس طیّارے پر سوار تمام دو سو اٹھائیس مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔

تباہ شدہ طیّارے کے بلیک بکس کی تلاش دو برس سے جاری تھی۔ خیال کی جا رہا ہے کہ اس بلیک بکس میں موجود ڈیٹا کو ڈی کوڈ کر کرنے سے طیّارے کے تباہ ہونے کا اصل سبب معلوم ہو سکے۔

Brasilien Frankreich nach Airbus-Absturz Wrackteile werden untersucht
طیّارے کے بعض حصّے بھی سمندر سے نکالے جا چکے ہیںتصویر: AP

فرانسیسی حکّام کا کہنا ہے کہ یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہے کہ بلیک بکس کی مدد سے طیّارے کے تباہ ہونے کی وجہ کا تعین ہو سکے۔ بعض ماہرین کا خیال ہے کہ دو برس سے زیرِ سمندر رہنے کی وجہ سے بلیک بکس کے ناکارہ ہونے کا خدشہ ہے۔ بلیک بکس کو معائنے کے لیے فرانس بھجوا دیا گیا ہے۔

بلیک بکس کو روبوٹوں کی مدد سے نکالا گیا ہے۔ یہ روبوٹ سمند رکی سطح سے تیرہ ہزار فٹ نیچے تک کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ جہاز کے ملبے اور بلیک بکس کی تلاش کا کام بحرِ اوقیانوس کے ایک خاص حصّے میں دس ہزار اسکوائر کلومیٹر کے احاطے میں کیا جا رہا ہے جہاں طیّارے کے سمندر بُرد ہونے کا امکان تھا۔ اس جہاز کا کچھ ملبہ بھی مل چکا ہے۔

حکّام کے مطابق بلیک بکس صحیح سلامت شکل میں ملا ہے تاہم کیا یہ ٹھیک کام بھی کر سکے گا اس کا فیصلہ ابھی مشکل ہے۔

بلیک بکس سے معلومات حاصل ہونے کی صورت میں فرانس میں جاری اس حادثے کی پہلے سے جاری تفتیش کو بھی مدد ملے گی جس میں طیّارہ ساز کمپنی ایئر بس اور ایئر فرانس بھی فریق ہیں۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید