1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

یوکرینی وزیر اعظم کی جرمن چانسلر سے ملاقات

5 ستمبر 2022

یوکرین کے وزیر اعظم ڈینیز شمیہال نے اتوار کے روز جرمن چانسلر اولاف شولس سے ملاقات کی۔ یوکرینی وزیر اعظم نے برلن سے مزید بھاری ہتھیارفراہم کرنے کی اپیل کی۔

https://p.dw.com/p/4GPuN
ڈینیز شمیہال حالیہ مہینوں میں جرمنی کا دورہ کرنے والے پہلے اعلیٰ سطحی یوکرینی رہنما ہیں
ڈینیز شمیہال حالیہ مہینوں میں جرمنی کا دورہ کرنے والے پہلے اعلیٰ سطحی یوکرینی رہنما ہیںتصویر: Michael Kappeler/dpa/picture alliance

یوکرینی وزیر اعظم ڈینیز شمیہال نے جرمنی کی جانب سے فوجی امداد فراہم کرنے کے لیے جرمن چانسلر اولاف شولس کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے تاہم جرمنی سے مزید فوجی امداد اور بالخصوص بھاری ہتھیار فراہم کرنے کی بھی اپیل کی۔

ڈینیز شمیہال، حالیہ مہینوں میں جرمنی کا دورہ کرنے والے پہلے اعلیٰ سطحی یوکرینی عہدیدار ہیں۔ یوکرینی وزیر اعظم نے برلن کی جانب سے ہوائٹزر2000 اور راکٹ لانچرز جیسے بھاری ہتھیاروں سمیت دیگر فوجی امداد مسلسل فراہم کرنے کے لیے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ "یہ تمام ہتھیار میدان جنگ میں کافی اچھی طرح سے کام کر رہے ہیں۔"

روس یوکرین جنگ، مزید کیا کچھ ہوا ہے؟

یوکرین تک مغربی ہتھیار کیسے پہنچ رہے ہیں؟

لینیز شمیہال نے امید ظاہر کی کہ برلن یوکرین کو موسم خزاں تک فضائی دفاعی نظام آئرس۔ٹی فراہم کر دے گا اور کییف کو یہ امید بھی ہے کہ جرمنی یوکرینی فضائی دفاعی نظام کو فروغ دینے کے عمل میں اہم کردار ادا کرے گا۔

جرمن چانسلر کے ترجمان نے بتایا کہ شولس نے شمیہال کا پورے فوجی اعزاز کے ساتھ خیر مقدم کیا۔ دونوں رہنماوں کی میٹنگ کے دوران شولس نے یوکرین کو نہ صرف فوجی امداد بلکہ سیاسی اور مالی تعاون بھی جاری رکھنے کا وعدہ کیا۔

جرمن صدر کا پوٹن کے خلاف جنگی جرائم کے مقدمے کا مطالبہ

'یوکرین کو بھاری جنگی سازو سامان فراہم کرنا جنگ میں شمولیت نہیں‘

شمیہال نے بعد میں ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے اورشولس نے "دفاعی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے اور جامع امداد کی رفتار کو تیز کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ یورپ میں توانائی سکیورٹی بھی بات چیت کا موضوع رہا۔"

تعلقات میں بہتری

قبل ازیں برلن آمد پر شمیہال نے جرمن صدر فرینک والٹر اسٹین مائر سے بھی ملاقات کی اور ان سے یوکرین کو "ہتھیاروں کی فراہمی کی ضرورت" پر زور دیا۔ انہوں نے یوکرینی عوام کے ساتھ اظہار یگانگت اور امداد کے لیے بھی جرمنی کی تعریف کی۔

جرمن صدر کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اسٹین مائر نے شمیہال کو یقین دہانی کرائی کہ"جرمنی یوکرین کی حمایت میں شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔"

سب سے بڑا اور براہ راست خطرہ روس، نیٹو کا نیا نظریہ سلامتی

یوکرین کے خلاف جنگ میں نئے روسی فوجیوں کی بھرتی کی مہم

یوکرین کے وزیر اعظم کی جرمن رہنماوں کے ساتھ ملاقات اور بات چیت کے لہجے میں سابقہ مہینوں کے مقابلے میں کافی بہتری اور خیر سگالی دیکھنے کو ملی۔ گزشتہ اپریل میں دونوں ملکوں کے درمیان بظاہر اس وقت سفارتی اختلافات پیدا ہوگئے تھے جب اسٹین مائر نے یوکرین کا دورہ کرنے کا اعلان کرنے کے بعد اسے منسوخ کر دیا تھا۔

ج ا/ ص ز (اے ایف پی، روئٹرز)