1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونانی پولیس نے 100 پناہ گزینوں کو حراست میں لے لیا

22 ستمبر 2018

یونانی سکیورٹی اداروں نے ایسے چھ مشتبہ انسانی اسمگلروں کو حراست میں لیا ہے، جو ایک سو سے زائد پناہ گزینوں کو غیر قانونی طریقے سے یونان سے وسطی یورپی ممالک  پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے۔

https://p.dw.com/p/35KPD
Griechenland Flüchtling unter Güterzüg
تصویر: Getty Images/AFP/S. Mitrolidis

یونانی دارالحکومت ایتھنز میں پولیس نے بتایا ہے کہ بروز جمعہ ایک سو سے زائد پناہ گزین گرفتار کیے گئے ہیں، جو چھ مشتبہ انسانون کے اسمگلر وں کے ہمراہ تھے۔ بتایا گیا ہے کہ گرفتار کیے جانے والے یہ اسمگلر پناہ گزینوں کو غیرقانونی طور پر  اٹلی اور وسطی یورپ پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے۔

رواں برس 520 افغان مہاجر یورپ بدر کیے گئے

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق یونانی حکام نے مزید بتایا کہ مغربی یونان میں واقع ساحلی شہر پاتراس کے قریب ایک کشتی میں سے 57 تارکین وطن افراد کو روکا گیا۔ ان افراد کی غیر قانونی منتقلی کے سلسلے میں یوکرائن کے تین شہریوں کو بھی کشتی سے حراست میں لیا گیا ہے۔

Lesbos Ankunft Flüchtlingsboot
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/A. Masiello

دوسری جانب شمالی یونان میں بھی ایسے تین مشتبہ اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا ہے جو کہ ٹرک کے ذریعے مزید  57 مہاجرین کو غیر قانونی طریقے سے ملک سے باہر لے جانے کی کوشش کر رہے تھے۔

یونانی جزائر پر مہاجر بچوں کی تعداد اور مشکلات دونوں بڑھ گئے

یونان پولیس کی جانب سے حراست میں لیے گئے یہ تارکین  وطن دریائے  ایورو  پار کر کے ترکی کے راستے  یورپ پہنچے تھے۔ حکام کے مطابق یونان میں ان مہاجرین کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں تھا۔ یونانی ساحلی حفاظت کے ایک اہلکار نے ’ڈی پی اے‘ کو بتایا کہ، یہ تارکین وطن نہیں چاہتے کہ انہیں جرمن حکام واپس یونان منتقل کریں، اس لیے وہ اپنی انگلیوں کے نشان یورپی ڈیٹا بینک (Eurodac) میں شامل کروانے سے بچنے کے لیے خود کو یونان میں رجسٹر نہیں کرواتے۔

ع آ/ ع ب (ڈی پی اے)