1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان کے مالیاتی بحران پر یورپی یونین کا غور

11 فروری 2010

یورپی یونین کا ایک خصوصی اجلاس جمعرات کو برسلز میں ہو رہا ہے۔ اس اجلاس کا ایجنڈا یونین کی طویل المدتی مالیاتی حکمت عملی پر غور ہے۔ تاہم توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ اس دوران یونان کا مالیاتی بحران بھی زیربحث رہے گا۔

https://p.dw.com/p/LySV
ایتھنز میں پارلیمان کے باہر مظاہرہتصویر: AP
Werner Faymann
آسٹریا کے چانسلر ویرنیر فائیمنتصویر: AP

یورپی حکام ایتھنز کے لئے امدادی پیکیج کا عندیہ بھی دے چکے ہیں۔ آسٹریا کے چانسلر ویرنیر فائیمن نے کہا ہے کہ یورپی یونین یونان کو قرض کے بوجھ سے نکالنے کے لئے کریڈیٹ لائن کی پیش کش کرے گی۔

یورو زون کے 16ممالک کا ایک اجلاس بدھ کو پیرس میں منعقعد ہوا۔ اس دوران یورو زون کے رکن ممالک کے وزرائے خزانہ اور یورپین سینٹرل بینک کے سربراہ نے یونان کو مالیاتی مشکل سے نکالنے پر غور کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کوئی بیان تو جاری نہیں کیا، تاہم خبررساں ادارے روئٹرز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یورپی یونین کے جمعرات کے اجلاس میں یورو گروپ کے چیئرمین ژاں کلاد ایک بریفنگ دیں گے۔ یونان کے وزیر اعظم جارج پاپاندریو نے بدھ کو فرانس کے صدر نکولا سارکوزی سے ملاقات بھی کی۔ بعدازں ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بجٹ خسارے کو کم کرنے کے لئے ان کی حکومت ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔

بدھ ہی کو یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں سرکاری ملازمین نے کفایت شعاری کے حکومتی منصوبے کے خلاف ہڑتال کی۔ ہوائی اڈے پر پروازیں منسوخ کر دی گئیں، شہر میں بیشتر اسکول اور دفاتر بند رہے جبکہ ہسپتالوں کو محض ہنگامی حالات کے لئے کھلا رکھا گیا۔

George Papandreou in Davos
یونان کے وزیر اعظم جارج پاپاندریوتصویر: AP

ان حالات کے باوجود یونان پر مالیاتی منڈیوں کا بھروسہ قائم ہے۔ اس کی وجہ بھی ایتھنز کے لئے یورپی یونین کی متوقع امداد ہے۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جرمنی اور فرانس کی سربراہی میں یورپی ممالک یونان کو اس بحران سے نکال ہی لیں گے۔

اِدھر برلن حکام نے بھی یونان کی مدد کا عندیہ دیا ہے۔ حالانکہ جرمنی میں مالیاتی بحران کا سامنا کرنے والے ممالک کی مدد کو روایتی طور پر ’اخلاقی تباہی‘ خیال کیا جاتا ہے۔ اس کے باوجود چانسلر انگیلا میرکل کی حکمران جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین کے ایک اعلیٰ عہدے دار کُرٹ لاؤق کا کہنا ہے کہ یہ یونان کا مسئلہ نہیں بلکہ یورو کا ہے۔

یورپی یونین کے معاہدوں کے مطابق یورو زون کے رکن ممالک ایک دوسرے کے قرضے کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔ اس تناظر میں یونان کو امدادی پیکیج دیا گیا تو یورپی یونین کے 16 ممالک کی اس مشترکہ کرنسی کی 11 سالہ تاریخ میں کسی رکن ملک کے لئے اس نوعیت کا یہ پہلا امدادی پیکیج ہو گا۔

ایتھنز حکومت کو اپنے بجٹ خسارے پر قابو پانے کے لئے رواں برس 53 ارب یورو کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لئے حکومت نے کفایت شعاری کے منصوبے کا اعلان کر رکھا ہے، جس کے تحت تنخواہوں میں کٹوتی، ٹیکسوں میں اضافے اور ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: شادی خان