یونان کی آواز ’نانا موسکوری‘ پچاسی برس کی ہو گئیں
بہت سے لوگوں کے لیے وہ یونان کی آواز ہیں۔ لوک اور پاپ گیتوں کے علاوہ اپنی جاز موسیقی کے ساتھ نانا موسکوری نے دنیا میں شہرت حاصل کی۔ معروف’وائٹ روزز‘ گیت گانے والی نانا موسکوری پچاسی برس کی ہو گئیں۔
ايتھنز کے وائٹ روزز
اس گیت کے ساتھ نانا موسکوری 961ء میں جرمن چارٹس میں پہلے نمبر پر پہنچ گئی تھیں۔ انہوں نے یہ گیت یونانی، انگریزی، فرانسیسی، ہسپانوی اور جرمن زبانوں میں گایا ہے۔ انہیں 2015ء میں موسیقی کے شعبے میں ان کی خدمات پر ’ایکو‘ پرائز دیا گیا۔ ثقافتی اور سماجی شعبوں میں اپنی سرگرمیوں پر وہ یورپ کا ’ٹورس‘ ایوارڈ بھی حاصل کر چکی ہیں۔
يونانی پاپ
یونان میں موسیقی کی تعلیم حاصل کرنے والی موسکوری نے جاز میوزک سے شروعات کی تھی تاہم جلا وطنی کے دوران وہ پاپ موسیقی کی جانب راغب ہوئیں۔ تیرہ اکتوبر 1934ء میں کریٹا میں پیدا ہونے والی اس گلوکارہ نے 1960ء کی دہائی کے وسط میں فوجی آمریت کی وجہ سے اپنا ملک چھوڑ دیا تھا۔ وہ اب بھی سوئٹزرلینڈ میں رہتی ہیں۔
میڈونا کی طرح مشہور
درین اثناء نانا موسکوری کے پاس تین سو سے زائد گولڈن، پلاٹینیم اور ڈائمنڈ ریکارڈز ہیں۔ اس طرح وہ میڈونا کے بعد دنیا کی دوسری کامیاب ترین گلوکارہ ہیں۔ یہ تصویر 1977ء میں پیرس میں کھینچی گئی تھی۔
ايوارڑ يافتہ کارکردگی
یہ تصویر 1981ء میں فرینکفرٹ میں’گولڈن کنسرٹ ٹکٹس‘ کی تقریب تقسیم انعامات کے موقع پر لی گئی تھی۔ یہ ایوارڈ ان پانچ فنکاروں میں تقسیم کیا گیا تھا، جن کے کنسرٹس دیکھنے کے لیے ایک لاکھ سے زائد مداح آئے تھے۔ اس تصویر میں اوڈو یرگنز، اوڈو لنڈنبرگ، رچرڈ کلیڈرمان، ہوورڈ کارپنڈیل، پیٹر مافائے اور نانا موسکوری شامل ہیں۔
ہیری بیلافونٹے کا ساتھ
1963ء میں یورو وژن سونگ کونٹیسٹ کے دوران اس یونانی گلوکارہ کے فن نے ہیری بیلافونٹے کو اس قدر متاثر کیا کہ وہ فوری طور پر نانا موسکوری کو اپنے ساتھ ٹور پر لے گئے۔ ان دونوں نے کئی گیت مل کر گائے ہیں۔ یہ تصویر1980ء کی دہائی کی ہے، جب میونخ میں ان دونوں نے ایک ساتھ گلوکاری کے جوہر دکھائے تھے۔
جرمنوں کی محبت
1986ء میں میونخ میں نانا موسکوری اپنے نئے چشمے اور جرمن ٹی وی کے معروف میزبان تھوماس گوٹشالک کے ہمراہ۔ نانا موسکوری نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ جرمن مجھے بہت پسند کرتے ہیں اور میں نے بھی ان سے محبت کرنا شروع کر دی
سیاسی سفر
نانا موسکوری نے 1994ء میں قدامت پسند یونانی جماعت ’نیئا دیموکراٹیا‘ کا اچانک ساتھ دے کر سب کو حیران کر دیا۔ انہوں نے یورپی پارلیمان میں اس جماعت کی نمائندگی کی۔ اس سے قبل یہ گلوکارہ سیاست سے دور ہی رہتی تھیں۔ 1993ء سے وہ اقوام متحدہ کے بہبود اطفال کے ادارے یونیسیف کی سفیر ہیں۔
’چشمہ‘ ایک پہچان
نانا موسکوری کہتی ہیں کہ وہ بہت شرمیلی ہیں، لیکن وہ حالات سے سمجھوتا بھی نہیں کرتیں۔ ایک مرتبہ جب انہیں کہا گیا کہ وہ چشمہ پہن کر اسٹیج پر پرفارم نہیں کر سکتیں تو انہوں نے یہ بات نہ مانی۔ سیاہ رنگ کے فریم میں چوکور شیشوں والا چشمہ ان کی ایک پہچان بن گیا تھا۔ اس یونانی فنکارہ کے پاس اس طرح کے ایک سو سے زائد چشمے ہیں۔
الوداع
2005ء سے 2008ء تک دنیا کے مختلف ممالک میں کنسرٹس کے ساتھ ہی نانا موسکوری اپنے مداحوں کو الواع کہنا چاہتی تھیں۔ تاہم 2012ء میں وہ دوبارہ موسیقی کے میدان میں واپس آ گئیں۔
اسی برس کی عمر میں کنسرٹ
2014ء میں اپنی 80ویں سالگرہ کے موقع پر نانا موسکوری نے ایک مرتبہ پھر کنسرٹس کیے۔ ایتھنز میں اپنے ’سالگرہ مبارک‘ کنسرٹ میں انہوں نے سفید لباس پہنا ہوا تھا۔ وہ ابھی بھی کبھی کبھار اپنے مداحوں کے سامنے گاتی ہیں۔ گزشتہ برس ہی ’فورایور ینگ‘ کے نام سے ان کا ایک البم ریلیز ہوا ہے۔