1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین کا سربراہی اجلاس شروع

افسر اعوان خبر رساں ادارے
23 فروری 2018

یورپی یونین کے بجٹ کے حوالے سے اس بلاک میں شریک ممالک کا سربراہی اجلاس برسلز میں شروع ہو گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2tFR6
EU Gipfel Plenum
تصویر: Getty Images/AFP/L. Marin

اس اجلاس میں یورپی یونین کے مالی منصوبوں اور پیسے کی تقسیم کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔ اجلاس شروع ہونے سے پہلے جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا تھا کہ یورپی یونین کے فنڈز کو نئے حالات کے مطابق اور کمزور ڈھانچے والے علاقوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تقسیم کیا جائے گا۔

مہاجرین کو قبول کرنے والے اور یورپی اقدار پر پورا اترنے والے ممالک کو زیادہ فنڈز مہیا کرنے کی تجویز دی گئی ہے لیکن پولینڈ نے شروع میں ہی اس کی مخالفت کر دی ہے۔

اس اجلاس میں برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے شریک نہیں ہیں۔ جبکہ اس اجلاس کے دوران برطانیہ کے یورپی یونین سے الگ ہونے کے بعد اس بلاک کے بجٹ پر خاص طور پر غور کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ برطانیہ یورپی یونین سے آئندہ برس یعنی 2019ء کے مارچ تک باقاعدہ طور پر الگ ہو جائے گا۔ برطانیہ دنیا کے اس سب سے بڑے بلاک سے الگ ہونے والا پہلا ملک ہو گا۔  تاہم اس سے قبل یہ ضروری ہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے الگ ہونے سے متعلق یا بریگزٹ کے حوالے سے جاری مذاکرات رواں برس کے آخر تک مکمل ہو جائیں۔ کیونکہ اس حوالے سے کسی معاہدے پر عملدرآمد سے قبل یہ ضروری ہو گا کہ یورپی یونین کے رکن تمام ممالک کی پارلیمان اس کی توثیق کریں۔

یورپی یونین کے ایگزیکٹیو کمیشن کے اندازوں کے مطابق برطانیہ کے الگ ہونے کی صورت میں یورپی یونین کو ملنے والے حصے میں 12 بلین یورو کی کمی واقع ہو جائے گی۔ تاہم برطانیہ اس بات کی حامی بھر چکا ہے کہ وہ 2020ء تک یورپی یونین کے بجٹ میں اپنا حصہ ادا کرتا رہے گا۔

EU Gipfel Bettel, Merkel und Kurz
اجلاس شروع ہونے سے پہلے جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا تھا کہ یورپی یونین کے فنڈز کو نئے حالات کے مطابق اور کمزور ڈھانچے والے علاقوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تقسیم کیا جائے گا۔تصویر: Reuters/Y. Herman

یورپی کمیشن کے صدر ژان کلود یُنکر گزشتہ ماہ کہہ چکے ہیں کہ یورپی یونین کا سال 2014ء سے 2020ء کا بجٹ جو کہ مجموعی طور پر 1.09 مالیت کا ہے، اس بلاک کی بڑھتی ہوئی ضرروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہو گا۔ ان ضروریات میں دفاع، مہاجرین کے مسئلے سے نمٹنا اور بارڈر کنٹرول جیسے معاملات شامل ہیں۔