یورپی مصنوعات پر اربوں ڈالر کے امریکی درآمدی ٹیکس
18 اکتوبر 2019امریکی صدر نے کچھ عرصہ قبل یورپی مصنوعات پر اضافی راہداری عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ اب اُن کے احکامات کی روشنی میں امریکی وزارت خزانہ نے مختلف یورپی مصنوعات پر ساڑھے سات بلین امریکی ڈالر کے مساوی درآمدی ٹیکس کا نفاذ کر دیا ہے۔ یہ ٹیکس اٹھارہ اکتوبر سے نافذ العمل ہو گئے ہیں۔
واشنگٹن نے کچھ عرصہ قبل طیارہ ساز ادارے ایئر بس پر دی گئی رعایت کے خلاف جوابی اقدامات کا فیصلہ کیا تھا۔ اندازا ہے کہ امریکی خزانے کو یورپی طیارہ ساز کمپنی کو دی جانے والی رعایت کی مد میں ساڑھے سات بلین ڈالر کا گھاٹا ہوا تھا۔ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے ثالثوں نے ہوائی جہاز بنانے والی یورپی کمپنی پر امریکا کی جانب سے اضافی ڈیوٹی لگانے کی اجازت دے دی ہے۔
عالمی ادارہٴ تجارت کی اجازت کے بعد ایئر بس کے تیار کردہ ہوائی جہازوں پر دس فیصد کی اضافی ڈیوٹی لگا دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ زراعت سے وابستہ مصنوعات پر پچیس فیصد درآمدی ٹیکس کا نفاذ بھی کیا گیا ہے۔
زرعی مصنوعات میں ڈیری پراڈکٹس بھی شامل ہیں۔ اس طرح فرانسیسی شراب، اطالوی پنیر اور اسکاٹ لینڈ کی وہسکی کی قیمتیں امریکا میں بڑھ جائیں گی۔
فرانسیسی وزیر اقتصادیات برونو لے میئر نے امریکا کی جانب سے یورپی مصنوعات پر اضافی ٹیکسوں کے نفاذ پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے اس اقدام کے سخت نتائج سے امریکی حکومت کو خبردار کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یورپی اقوام بھی اگلے مہینوں میں ایسے ہی جوابی اقدامات کریں گی۔ فرانسیسی وزیر اقتصادیات کا یہ بھی کہنا تھا کہ یورپی اقدامات عالمی ادارہٴ تجارت کے دائرہٴ کار میں رہتے ہوئے اٹھائے جائیں گے۔
رواں برس جولائی میں یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود ینکر نے اپنے امریکی دورے کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی اور اس میں یورپی یونین کے ساتھ تجارتی معاملات پر پائے جانے والے اختلافات پر خاص توجہ مرکوز کبی گئی تھی۔ یہ بھی طے پایا تھا کہ صنعتی مصنوعات پر اضافی ٹیکس ختم کرنے کی دو طرفہ کوششیں کی جائیں گی۔
ع ح ⁄ ع ب (اے پی، اے ایف پی)