1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی فنڈز کو تارکین وطن قبول کرنے سے مشروط کیا جائے، میرکل

عاطف توقیر
24 فروری 2018

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ یورپی یونین کو چاہیے کہ وہ اپنی رکن ریاستوں کو مہیا کیے جانے والے فنڈز کو ان ممالک کی طرف سے تارکین وطن کو اپنے ہاں قبول کرنے سے مشروط کر دے۔

https://p.dw.com/p/2tGTp
EU Gipfel Merkel mit Macron und Gentiloni
تصویر: picture-alliance/abaca/AA/D. Aydemir

چانسلر میرکل نے یہ بات برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس سے قبل کہی۔ اس اجلاس میں یورپی رہنما اس بلاک کے مستقبل کے طویل المدتی بجٹ کے حوالے سے بحث کر رہے ہیں۔

ایس پی ڈی مہاجرین سے متعلق معاہدے پر کاربند رہے، سی ایس یو

سیاسی پناہ کا مشترکہ یورپی نظام ضروری ہے، میرکل

جرمنی: مہاجرین کی سالانہ حد دو لاکھ مقرر کرنے پر اتفاق

جرمن چانسلر میرکل نے برسلز میں اس اجلاس میں شرکت کے لیے روانہ ہونے سے قبل برلن میں جرمن پارلیمان کے ایوان زیریں (بنڈس ٹاگ) میں کہا، ’’یورپی یونین کے اسٹرکچرل فنڈز کی تقسیم کو مختلف علاقوں اور بلدیاتی اداروں کے لیے ہر حال میں تارکین وطن کو اپنے ہاں قبول کرنے اور ان کے سماجی انضمام سے مشروط کیا جانا چاہیے۔‘‘ میرکل کا کہنا تھا کہ یکجہتی اور اس کا اظہار کوئی یک طرفہ راستہ نہیں ہوتے۔

یورپی یونین اپنے ایک سربراہی اجلاس میں سن 2021 تا 2027 اپنے مالیاتی فریم ورک سے متعلق بات چیت کر رہی ہے۔ میرکل کا کہنا تھا کہ یہ بہترین موقع ہے کہ یورپی یونین کے پورے مالیاتی شعبے کا جائزہ لیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے آئندہ اخراج کی وجہ سے یونین کے فنڈز میں 14 ارب یورو سالانہ کا خلا پیدا ہو گا اور اس لیے برسلز کو اس سلسلے میں اپنی طویل المدتی پالیسی بھی تبدیل کرنا ہو گی۔

’’ہمیں ہر حال میں یورپ کو ایک نیا آغاز فراہم کرنا ہے۔ ہمیں ماضی میں کسی بھی موقع سے زیادہ اب ان سوالات کے مشترکہ جوابات دینا ہیں، جو یورپی عوام ہم سے پوچھ رہے ہیں۔‘‘

جرمن چانسلر میرکل نے برسلز سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ یورپی یونین کی سرحدی حفاظتی ایجنسی فرنٹیکس کے لیے سرمائے میں اضافہ کرے، ’’یورپی یونین کی بیرونی سرحدیں 14 ہزار کلومیٹر طویل ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ فرنٹیکس کو اپنی افرادی قوت میں بھی نمایاں اضافہ کرنا ہو گا۔‘‘

میرکل نے جرمن پارلیمان سے اپنے خطاب میں اس یقین کا اظہار بھی کیا کہ ان کی سربراہی میں جرمنی میں قائم ہونے والی نئی وسیع تر مخلوط ملکی حکومت یورپ کی بڑی حامی ہو گی، ’’یہ کوئی اتفاق نہیں ہے کہ اس مخلوط حکومت کی تشکیل سے متعلق دستاویز کا پہلا باب یورپ ہی سے متعلق ہے۔‘‘

چانسلر میرکل کی قدامت پسند سیاسی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین 26 فروری کو اپنے ایک ملکی کنوینشن میں نومنتخب پارلیمان میں دوسری سب سے بڑی جماعت ایس پی ڈی کے ساتھ مل کر مخلوط حکومت قائم کرنے کے معاہدے کی منظوری دے گی۔