1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ میں ویکسینز پر اعتماد میں کمی، بیماریاں پھیلنے کے خدشات

23 اکتوبر 2018

یورپی یونین میں ویکسینز پر عوامی اعتماد میں کمی کے تناظر میں یہ خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ یورپی ممالک میں مختلف متعدی بیماریاں پھیل سکتی ہیں۔

https://p.dw.com/p/372tV
Spritzen für Impfung
تصویر: picture alliance/PIXSELL/D. Stanin

منگل کے روز ماہرین کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ یورپی یونین میں ویکسینیشن کی شرح میں کمی دیکھی گئی ہے، جس کی وجہ سے خطرہ ہے کہ یہاں متعدی بیماریاں پھیل سکتی ہیں۔ یورپی یونین میں خسرے کے مریضوں کی تعداد گزشتہ سات برسوں میں سب سے زیادہ دیکھی گئی ہے، جسے ماہرین ویکسینیشن پر عوامی اعتماد اور آگہی میں کمی کے ساتھ براہ راست نتھی کر رہے ہیں۔ اس رپورٹ میں یورپی حکومتوں سے کہا گیا ہے کہ ویکسینیشنز پر عوامی اعتماد میں اضافے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جائیں۔

پاکستان میں پولیو مہم کا آغاز

ڈینگی بخار سے تین افراد ہلاک، ویکسین پر انگلیاں اٹھ گئیں

یورپی کمیشن اور پروفیسر ہائیڈی لارسن کی سربراہی میں سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے یہ رپورٹ منگل تئیس اکتوبر کے روز جاری کی۔ لارسن لندن اسکول آف ہائجین اینڈ ٹروپیکل میڈیسن کے ویکسین کانفیڈنس پروجیکٹ کی ڈائریکٹر بھی ہیں۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کی مختلف رکن ریاستوں میں بیماریوں سے تحفظ کے لیے استعمال ہونے والی ویکسینز سے متعلق بداعتمادی کی شرح بڑی متنوع ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فرانس، یونان، اٹلی اور سلووینیا سن 2015 سے اب تک عوامی سطح پر ویکسینز کے حوالے سے اعتماد میں بہتری لانے میں آگے ہیں، تاہم چیک جمہوریہ، فن لینڈ، پولینڈ اور سویڈن اس فہرست میں سب سے نیچے ہیں اور وہاں عوامی سطح پر ویکسینز پر بہت کم اعتماد پایا جاتا ہے۔

یورپی یونین کے کمشنر برائے صحت وائٹینِس اینڈریوکائٹِس کے مطابق اس رپورٹ سے واضح ہوتا ہے کہ یورپی یونین کو فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویکسینز پر اعتماد کے حوالے سے یورپی یونین دنیا کے دیگر خطوں کے مقابلے میں پیچھے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ویکسینز پر بداعتمادی کے اعتبار سے دنیا کے سرفہرست ممالک میں سے سات یورپی یونین کے رکن ہیں۔

اینڈریوکائٹِس نے مزید کہا، ’’اس کی ایک وجہ یورپی یونین میں مختلف طرح کے ویکیسن مخالف گروہوں کی سرگرمیاں ہیں، جو اس بابت انٹرنیٹ کے ذریعے غلط اور من گھڑت اطلاعات پھیلا رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ایسے گروہوں کے اثر و رسوخ میں اضافے سے یورپی یونین کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک طرف تو عام افراد میں ویکسینز کے حوالے سے بداعتمادی بڑھ رہی ہے، مگر دوسری جانب فیملی ڈاکٹروں میں اس بارے میں اعتماد بھی پایا جاتا ہے، تاہم رپورٹ کے مطابق میڈیکل کمیونٹی میں بھی اس اعتماد میں پریشان کن کمی کے اشارے مل رہے ہیں۔

جرمنی میں ملیریا کے خلاف ویکسین بنا لی گئی ہے

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چیک جمہوریہ میں 36 فیصد اور سلوواکیہ میں 25 فیصد فیملی ڈاکٹرز کے مطابق خسرے، ممپس اور روبیلا (ایم ایم آر) نامی بیماریوں سے تحفظ کی ویکسین محفوظ نہیں۔ اس سروے میں ان ممالک میں بالترتیب 29 اور 19 فیصد ڈاکٹروں نے ان بیماریوں سے تحفظ کی ویکیسین کو ’غیر اہم‘ بھی قرار دیا۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 12 یورپی ممالک میں خسرے سے بچاؤ کی ویکسین کی پہلی خوراک کے استعمال میں کمی دیکھی گئی ہے۔

ع ت، م م (روئٹرز، اے ایف پی)