1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورو زون میں افراط زر تاریخی حد تک زیادہ، وجہ یوکرینی جنگ

16 جولائی 2022

یورپی یونین کے کمیشن کے مطابق یوکرینی جنگ کے باعث یورپی مشترکہ کرنسی استعمال کرنے والے یورو زون میں افراط زر کی شرح اس سال تاریخی حد تک اضافے کے بعد سات اعشاریہ چھ فیصد ہو جائے گی اور اقتصادی ترقی کی شرح بھی کم رہے گی۔

https://p.dw.com/p/4E8Rz
تصویر: BARBARA GINDL/APA/picturedesk.com/picture alliance

یورپی یونین کے انتظامی بازو یورپی کمیشن کی طرف سے برسلز میں بتایا گیا کہ رواں برس یورپی مشترکہ کرنسی یورو استعمال کرنے والے 19 ممالک پر مشتمل یورو زون میں افراط زر کی شرح 7.6 فیصد کی 'تاریخی حد‘ تک پہنچ جائے گی۔

یورو زون میں افراط زر کی شرح ریکارڈ 8.1 فیصد تک پہنچ گئی

یہی نہیں بلکہ مشرقی یورپی ملک یوکرین پر روسی فوجی حملے کے ساتھ شروع ہونے والی جنگ کے اثرات ہی کے نتیجے میں یورو زون کے ممالک میں اقتصادی ترقی کی شرح رواں برس اور اگلے سال بھی واضح طور پر کم ہو جائے گی۔

نئی پیش گوئی گزشتہ اندازوں سے بد تر

یورپی کمیشن نے سال 2022ء میں افراط زر سے متعلق جو نئی پیش گوئی کی ہے، وہ اس حوالے سے گزشتہ اندازوں سے بھی بری صورت حال کی عکاسی کرتی ہے۔

یوکرینی جنگ اور یورپ میں بڑھتی مہنگائی

Euro-Einführung in Litauen
یورپی یونین میں اشیائے خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہو چکا ہےتصویر: AFP/Getty Images/P. Malukas

پچھلے ماہ جون میں یورپی کمیشن نے کہا تھا کہ اس سال یورو زون میں افراط زر کی سالانہ اوسط 6.1 فیصد رہے گی۔ اب لیکن اس شرح میں مزید اضافہ کر کے اس کے 7.6 فیصد کی نئی ریکارڈ حد تک پہنچ جانے کا ذکر کیا گیا ہے۔

وینزویلا میں ایک لاکھ بولیوار کا نیا نوٹ، قدر صرف دو یورو

یورپی کمیشن کے نائب صدر والدیس دومبروفسکس کے مطابق، ''روس کی یوکرین کے خلاف جنگ کے باعث یورپ اور اس کی معیشت پر مسلسل گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں۔‘‘

اس کا ایک بڑا سبب یہ بھی ہے کہ اس جنگ کی وجہ سے یورپ میں اشیائے خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ یورپی ممالک روس کے خلاف عائد کردہ پابندیوں کے نتیجے میں اپنے ہاں بنیادی ڈھانچے کی کارکردگی میں ممکنہ خلل سے نمٹنے کی تیاریاں بھی کر رہے ہیں۔

یورپی یونین کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ’’اقتصادی کارکردگی اور افراط زر سے متعلق ممکنہ اندازوں اور اقتصادی  خطرات کی شدت کا انحصار اس بات پر ہے کہ یوکرین کی جنگ آئندہ کیا رخ اختیار کرتی ہے اور اس کے باعث یورپ کو گیس کی سپلائی کتنی متاثر ہوتی ہے۔‘‘

یورو زون: آبادی 34 کروڑ، عالمی پیداوار میں حصہ 11 فیصد

اقتصادی شرح نمو بھی کم

یورپی کمیشن نے روسی یوکرینی جنگ کے نتیجے میں ساری یورپی یونین میں اقتصادی ترقی کی شرح بھی گزشتہ اندازوں سے کم رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ مئی میں کہا گیا تھا کہ سال 2022ء کے دوران اس بلاک میں اقتصادی ترقی کی شرح 2.7 فیصد رہے گی۔ اب لیکن کہا گیا ہے کہ اقتصادی نمو کی سالانہ شرح مزید کم ہو کر 2.6 فیصد رہ جائے گی۔

امریکہ میں چار دہائیوں میں افراط زر کی سب سے اونچی شرح

موجودہ حالات کے اثرات اتنے طویل عرصے تک دیکھنے میں آئیں گے کہ یورپی یونین میں اگلے سال بھی اقتصادی ترقی کی شرح متاثر ہو گی اور اب اس کے 2023ء میں صرف 1.4 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اس سے پہلے مئی میں کہا گیا تھا کہ اگلے سال معاشی ترقی کی یہ شرح 2.3 فیصد رہے گی۔

م م / ع آ (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)