1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوراج سنگھ وطن واپس، جذباتی استقبال

9 اپریل 2012

امریکہ میں کینسر کے علاج کے بعد وطن واپس پہنچنے پر بھارتی اسٹار کرکٹر یوراج سنگھ کا ان کے مداحوں نے انتہائی جذباتی انداز میں استقبال کیا۔ یوراج سنگھ پیر کے روز وطن واپس پہنچے۔

https://p.dw.com/p/14ZkB
تصویر: UNI

30 سالہ یوراج سنگھ کی کیمو تھیراپی امریکہ کے بوسٹن ہسپتال میں گزشتہ تین ماہ سے زائد عرصے سے جاری تھی۔ معالجین کو امید ہے کہ یوراج سنگھ کیسنر کے مرض سے مکمل طور پر نجات حاصل کر کے ایک مرتبہ پر بھرپور انداز سے کرکٹ کے میدان میں دکھائی دیں گے۔

Kombobild Lance Armstrong Yuvraj Singh
یوراج سنگھ نے آرمسٹرانگ کے پیغام کے بعد طبیعت میں تیزی سے بہتری محسوس کیتصویر: picture-alliance/dpa/DW

یوراج سنگھ پیر کے روز نئی دہلی کے اندرا گاندھی ایئرپورٹ پر اترے، تو ان کی والدہ شبنم نے ان کا استقبال کیا، تاہم ایئرپورٹ سے باہر آنے پر ان کے مداحوں اور فوٹوگرافروں نے انہیں گھیر لیا۔ یوراج سنگھ کی والدہ نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ وہ یوراج کی وطن واپسی پر انتہائی خوش ہیں۔ انہوں نے خاصے جذباتی انداز میں کہا کہ یوراج نے یہ لمبی اننگز اکیلے ہی کھیلی ہے۔ ان کی مراد یوراج کو لاحق سرطان کے مرض سے تھی، جس سے یوراج گزشتہ کئی ماہ سے لڑ رہے ہیں اور ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ اس کرکٹ اسٹار کی جینے کی امنگ اور مضبوط اعصاب کے باعث انہیں تیزی سے افاقہ ہوا ہے۔

یوراج سنگھ کی والدہ شبنم نے اس موقع پر اسٹار کرکٹر کے مداحوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ یوراج کے فینز کی دعاؤں اور محبتوں کے لیے ان کی شکرگزار ہیں۔ شنبم کا کہنا تھا کہ یوراج سنگھ اگلے دس تا پندرہ روز تک آرام کریں گے اور اس کے بعد ایک مرتبہ پھر اپنی ٹریننگ شروع کر دیں گے۔

واضح رہے کہ سن 2011ء میں بھارت نے 28 برس بعد کرکٹ کا عالمی کپ جیتا تھا اور یوراج سنگھ کو مین آف دا ٹورنامنٹ قرار دیا گیا تھا۔

تاہم صحت کے مسائل نے انہیں جلد ہی میدان سے باہر کر دیا۔ نومبر میں ویسٹ انڈیز کے خلاف تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں وہ صرف دو ہی میچ کھیل پائے تھے اور انہیں میدان چھوڑنا پڑا تھا۔

بعد میں ان کے پھیپھڑوں کے درمیان کینسر کی رسولی کی تشخیص کی گئی۔ معالجین نے اس امید کا اظہار کیا تھا کہ یوراج سنگھ کینسر میڈیاسٹینل سیمینوما یا جَرم سیل کینسر کا شکار ہیں ۔ معالجین کا کہنا تھا کہ سرطان کی یہ قسم قابل علاج ہے۔

اس کے بعد یوراج سنگھ سرطان سے چھٹکارے کے لیے کیموتھیراپی کے ذریعے علاج کروانے امریکہ چلے گیے تھے۔ یوراج سنگھ کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں انہیں سائیکلنگ لیجنڈ لانس آرم سٹرانگ کا پیغام موصول ہوا، جس میں آرم سٹرانگ نے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جلد ہی صحت یاب ہو جائیں گے۔ آرم سٹرانگ خود بھی کینسر کا شکار تھے، تاہم انہوں نے کینسر کو شکست دے دی تھی۔ لانس آرم سٹرانگ اب ایک تنظیم چلاتے ہیں، جو کینسر سے شفایاب ہو جانے والے لوگوں پر مشتمل ہے۔ یوراج کے مطابق آمسٹرانگ کے پیغام کے بعد انہوں نے اپنی طبیعت میں تیزی سے بہتری محسوس کی۔

at/mm (DPA)