1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یمن: صدر صالح پر دباؤ، لڑائی جاری

2 جون 2011

یمنی صدر علی عبداللہ صالح کی فورسز اور مخالفین کے درمیان لڑائی جاری ہے۔ دوسری جانب صدر صالح پر اقتدار چھوڑنے کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/11SlU
صدر صالح پر اقتدار چھوڑنے کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہےتصویر: dapd

یمن کے دارالحکومت صنعاء میں حکومتی فورسز اور حکومت مخالف قبائلی گروپ کے درمیان لڑائی کے نتیجے میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کم از کم انیس افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب عالمی طاقتوں کی کوشش ہے کہ صدر علی عبداللہ صالح خلیجی تعاون کونسل کے تجویز کردہ معاہدے کو قبول کرلیں تاکہ یمن کو بحرانی صورتِ حال سے نکالا جا سکے۔ امریکہ اور دیگر بین الاقوامی طاقتوں کو خدشہ ہے کہ یمن میں کشیدگی کہیں وہاں القاعدہ کو قدم جمانے کا موقع نہ فراہم کردے۔

NO FLASH Jemen Zusammenstöße
یمن خانہ جنگی کی سی صورتِ حال کا شکار ہےتصویر: picture alliance/dpa

ادھر امریکی وزیرِ خارجہ ہلیری کلنٹن نے ایک بیان میں کہا کہ عرب ممالک کی جانب سے صدر صالح کو ایک اچھی پیشکش کی گئی ہے۔ ان کے مطابق یمن کی صورتِ حال صدر صالح کی اقتدار سے بے دخلی کے بغیر بہتر نہیں ہو سکتی۔

یمنی حکومت کے ایک ترجمان نے ہلیری کلنٹن کے بیان کے جواب میں کہا ہے صدر صالح خلیجی تعاون کونسل کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیّار ہیں تاہم اس کے وقت کا تعین ابھی نہیں کیا گیا ہے۔

خلیجی تعاون کونسل کے رکن ملک کویت کے مطابق اس نے یمن کی صورتِ حال کے پیشِ نظر اپنے سفیروں کو یمن سے واپس بلا لیا ہے۔ قطر اور اٹلی نے بھی یمن میں اپنے مشن بند کر دیے ہیں۔

دریں اثناء یمنی دارالحکومت صنعاء میں بدھ کے روز متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ دوسری جانب زنجبار کے علاقے میں القاعدہ کے عسکریت پسندوں اور حکومتی فورسز کے درمیان بھی لڑائی جاری ہے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں