1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیٹی زلزلہ: ہزاروں ہلاکتوں کا خدشہ، تین ملین متاثر

13 جنوری 2010

بحیرہء کیریبین میں واقع ملک ہیٹی میں قیامت خیز زلزلے کے نتیجے میں ہزاروں افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے جبکہ تیس لاکھ افراد اس قدرتی آفت سے متاثر ہیں۔

https://p.dw.com/p/LUwu
ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ او پرانس میں تباہی کا ایک منظرتصویر: AP

ادھر جرمنی نے ہنگامی بنیادوں پر ہیٹی کے زلزلہ متاثرین کے لئے ایک ملین یوروز فوری امداد کی صورت میں دئے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹوں کے مطابق اِس شدید زلزلے کے باعث ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ او پرانس میں واقع صدارتی محل کو زبردست نقصان پہنچا، پہاڑیوں سے ملحقہ کئی کچی بستیاں تباہ جبکہ سینکڑوں عمارتیں زمین بوس ہو گئیں۔ رکٹر سکیل پر سات کی شدت والے اس زلزلے میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز کی پانچ منزلہ عمارت بھی گر کر تباہ ہوگئی۔ امریکی جیولاجیکل سروے کے مطابق گزشتہ دو سو برسوں کے دوران یہ ہیٹی میں آنے والا اب تک کا سب سے بھیانک زلزلہ ہے۔

ایسے خدشات بھی ہیں کہ ہیٹی میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے سربراہ سمیت مشن میں شامل برازیل کے چار اراکین بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔ انتہائی غریب ملک ہیٹی کے حکام نے زلزلے سے متاثرہ افراد کی راحت اور بچاوٴ کی کارروائیوں میں بین الاقوامی برادری سے تعاون کی اپیل کی ہے۔

Deutschland Hilfe für die Opfer Erdbeben in Haiti
مغربی جرمنی میں ایک امدادی ادارے کے کارکن ہیٹی کے متاثرین کے لئے ایمرجنسی ایڈ اور دیگر ضروری سامان جمع کر رہے ہیںتصویر: AP

امریکہ اور جرمنی نے فوری طور پر ہیٹی کے زلزلہ متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے بھرپور امداد کا یقین دلایا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا کہ امریکہ اب بھی بھیانک زلزلے کے بارے میں ضروری معلومات جمع کر رہا ہے، یہ جاننے کے لئے کہ ہیٹی کے لوگوں کو کس قدر نقصان پہنچا ہے۔’’امریکہ ہیٹی کے عوام کو اپنی بھرپور مدد کی پیشکش کر رہا ہے۔ ہم زلزلہ متاثرین کی عسکری اور غیر عسکری مدد کریں گے اور اس کے علاوہ راحت کارروائیوں میں بھی بھرپور تعاون کریں گے۔‘‘

Hillary Clinton in Nigeria
امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے ہیٹی کے متاثرین کو امریکی امداد کا یقین دلایاتصویر: AP

امریکہ کی طرح جرمنی نے بھی ہیٹی کے متاثرین کو بھرپور تعاون فراہم کرنے کا یقین دلایا۔ جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹرویلے نے ہیٹی کی تازہ ترین صورتحال پر جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ساتھ تبادلہء خیال بھی کیا۔ ویسٹرویلے نےچانسلر میرکل کو جرمن امدادی کارروائیوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ برلن میں جرمن دفتر خارجہ نے بتایا کہ ہیٹی کے زلزلہ متاثرین تک جرمن امداد پہنچانے کے لئے ایک ’کرائسس ٹیم‘ بھی تشکیل دی گئی ہے۔

قدرتی آفات اور دیگر اقسام کی بحرانی صورتحال کے وقت جرمنی کی غیر عسکری دفاعی تنظیم THW مختلف ملکوں میں ہنگامی بنیادوں پر کام کر چکی ہے۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس ٹیم کو ہیٹی بھیجا جائے گا یا نہیں۔

Dreikönigstreffen Stuttgart Guido Westerwelle 2010 Außenminister
جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹرویلے نے ہیٹی متاثرین کی مدد کے لئے ایک کرائسس ٹیم تشکیل دیتصویر: AP

جرمن وزیر خارجہ ویسٹرویلے نے ہیٹی میں تعینات جرمن سفیر کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد بتایا:’’مجھے زلزلے سے ہونے والی تباہی سے بہت صدمہ اور دُکھ پہنچا ہے۔‘‘ ویسٹرویلے نے مزید کہا:’’وفاقی جرمن حکومت جمہوریہ ہیٹی کی ہر ممکن اور ہر قسم کی مدد کرنا چاہتی ہے۔‘‘

جرمن حکام اس بات کی بھی تحقیق کر رہے ہیں کہ آیا ہیٹی کے زلزلے میں کسی جرمن باشندے کو بھی کوئی نقصان پہنچا ہے۔

دریں اثناء ہیٹی کے دارالحکومت ’پورٹ او پرانس‘ میں لوگ خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔ زندہ بچ جانے والے افراد مارے گئے اپنے قریبی رشتہ داروں، دوستوں اور ساتھیوں کے غم میں خون کے آنسو رو رہے ہیں۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی/خبر رساں ادارے

ادارت: امجد علی