1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہم جنس پرستی کا الزام ، دو افراد ہلاک کر دیے گئے

10 اکتوبر 2011

پاکستان کے شمالی مغربی علاقے میں عسکریت پسندوں نے ایک مرد اور لڑکے پر ہم جنس پرستی کا الزام عائد کرتے ہوئے دونوں کو سر عام ہلاک کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/12ogF
تصویر: AP

جرمن خبررساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق یہ واقعہ اتوار کے روز باڑہ کے علاقے ملک گڑھی میں پیش آیا۔ یہ علاقہ خیبر ایجسنی میں واقع ہے۔ اس علاقے میں طالبان عسکریت پسندوں سے تعلق رکھنے والے ایک گروپ لشکر اسلامی کا اثر و رسوخ مانا جاتا ہے۔ پاکستانی اخبار دی نیوز کے مطابق ایک مقامی فیکٹری میں کام کرنے والے مشین آپریٹر نے ایک لڑکے کے ساتھ جنسی روابط قائم کیے اور بعد ازاں اس نے اس فعل کی ویڈیو اپنے دوستوں کو بھی دکھائی۔

Karte von Pakistan mit Swat Region in gelb
تصویر: GFDL / Pahari Sahib

یہ ویڈیو لشکر اسلامی کے عسکریت پسندوں تک بھی پہنچ گئی، جو طاقت کی بنا پر اسلامی شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں۔ ان عسکریت پسندوں کے مطابق ایسے فعل کی سزا موت ہے۔ عسکریت پسندوں کی طرف سے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے جمعے کے روز ان دونوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق ایک نامعلوم مقام پر قید کرتے ہوئے دونوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

پاکستانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق،’ عسکریت پسندوں کی طرف سے دونوں متاثرین کو دوپہر کے قریب ملک گڑھی لایا گیا، جہاں انہیں مجمعے کی موجودگی میں ایک پل سے دریائے باڑہ میں پھینک دیا گیا۔ دس میٹر بلند پل سے نیچے گرنے کی وجہ سے دونوں کو شدید چوٹیں آئیں، جس کے بعد عسکریت پسندوں کی طرف سے انہیں گولیوں سے ہلاک کر دیا گیا‘۔

لشکر اسلامی کے ایک مقامی کمانڈر سبیل خان کا اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ جو بھی اس طرح کا عمل کرے گا اس کے ساتھ اسی طریقے سے نمٹا جائے گا۔

شمال مغربی پاکستان میں مردوں کے مابین ہم جنس پرستی مقامی ثقافت کا حصہ سمجھی جاتی ہے تاہم اسلامی تعلیمات کے مطابق ایسے تعلقات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید