1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہم جنس پرستوں کو بھی خاندان بنانے کا حق ہے:پوپ فرانسس

22 اکتوبر 2020

پوپ فرانسس نے ہم جنس پرستوں کے لیے سماجی و قانونی تحفظ فراہم کرنے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ ہم جنس پرست بھی’خدا کے بندے ہیں اور انہیں بھی خاندان بنانے کا حق ہے۔‘

https://p.dw.com/p/3kGSJ
Vatikan I Papst Franziskus I Angelus Gebet
تصویر: Catholic Press Photo/dpa/picture-alliance

کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا بننے کے بعد پوپ فرانسس نے ہم جنس پرستوں کے لیے سماجی تحفظ کے قوانین بنانے کے حق میں پہلی مرتبہ اتنا کھل کر بات کی ہے اور وہ اس متنازع معاملے کی حمایت کرنے والے پہلے پوپ ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایک دستاویزی فلم میں کی ہے، جو بدھ کے روز دکھائی گئی۔

'فرانسسکو‘ نامی اس دستاویزی فلم میں کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا نے ایک ایسا 'سماجی تحفظ کا قانون‘ بنانے کی اپیل کی جس سے ہم جنس پرست افراد بھی اپنا خاندان بناسکیں۔

روم فلم فیسٹیول میں دکھائی گئی اس فلم میں پوپ فرانسس نے ہم جنس پرستوں کے حقوق کی کھل کر حمایت کی ہے۔  پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ ”وہ بھی خدا کے بندے ہیں اور انہیں بھی اپنا خاندان بنانے کا حق ہے۔"   ان کا مزید کہنا تھا”کسی کو بھی خاندان سے باہر نہیں کیا جانا چاہیے یا کسی کی زندگی کو مصیبت میں نہیں ڈالنی چاہیے۔"

'میں اس کے حق میں ہوں‘

پوپ فرانسس نے، اس سے قبل بھی جب وہ بیونس آئرس کے آرک بشپ تھے، ہم جنس پرستوں کے لیے سماجی تحفظ کی بات کہی تھی۔ انہوں نے اس طرح کے رشتے کو ہم جنس پرستوں کی شادی کے متبادل قراردیا تھا۔ البتہ وہ ہم جنس جوڑوں کے درمیان شادی کے مخالف ہیں اور ماضی میں یہ کہہ چکے ہیں کہ شادی صرف مرد اور عورت کے درمیان ہی ہونی چاہیے۔

جب پاپائے روم نے سوڈانی رہنماؤں کے پاؤں چومے

لیکن پاپائیت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب 83 سالہ پوپ فرانسس نے عوامی سطح پر اتنے واضح انداز میں ہم جنس پرستوں کے لیے سماجی تحفظ کی بات کہی ہے۔

انہوں نے کہا”ہمیں سماجی تحفظ کا ایک قانون بنانا چاہیے۔ جس کے تحت ان کا قانونی تحفظ ہوسکے۔ میں اس کے حق میں ہوں۔"

خیال رہے کہ ماضی میں کیتھولک چرچ ہم جنس پرستوں کو اچھی نگاہ سے نہیں دیکھتا تھا، انہیں حقارت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا، حتی کہ ایسے افراد کو چرچ سے باہر بھی کردیا جاتا تھا۔ وہ ہم جنس پرستی کو گناہ قرار دیتا تھا لیکن اب اس کے موقف میں تبدیلی آئی ہے اور وہ ہم جنس پرستی کو گناہ نہیں سمجھتا ہے۔

 2013 میں کیتھولک عیسائیوں کے پیشوا کا عہدہ سنبھالنے والے پوپ فرانسس ہم جنس پرستوں کے حق میں متعدد بیانات دے چکے ہیں اور وہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک کے خلاف ہیں۔ لیکن وہ ہم جنس جوڑوں کے درمیان شادی کے اب بھی مخالف ہیں۔

'انتہائی مثبت قدم‘

اقو ام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس، جو کتھولک ہیں، کے ترجمان نے پوپ فرانسس کے بیان کو 'انتہائی مثبت قدم‘ قرار دیا۔

گوٹیریس کے ترجمان اسٹیفن جوجارچ نے کہا”سکریٹری جنرل ہوموفوبیا کے خلاف ہم جنس پرستوں کے حق میں ہمیشہ پوری شدت کے ساتھ آواز اٹھاتے رہے ہیں۔ ایسے افراد کے ساتھ، صرف اس وجہ سے کہ وہ ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں، کسی طرح کی زیادتی نہیں کی جانی چاہیے اور نہ ہی ان کے ساتھ امتیازی سلوک اختیار کیا جانا چاہیے۔"

گوکہ پوپ فرانسس کے بیان پر بعض حلقوں کی جانب سے خوشی کا اظہار کیا جارہا ہے تاہم قدامت پسند مسیحیوں نے ان سے اس بیان کی وضاحت کرنے کے لیے کہا ہے۔

رہوڈ جزیرہ کے بشپ تھامس ٹوبن نے اپنے ایک بیان میں کہا”پوپ کا بیان ہم جنس شادیوں کے حوالے سے چرچ کی واضح طور پر دیرینہ تعلیمات کے یکسر منافی ہے۔ چرچ اس طرح کے غیر اخلاقی تعلقات کو قبول کرنے کی کسی صورت میں حمایت نہیں کرسکتا ہے۔"

ج ا/ ص ز (اے پی، روئٹرز)

بھارت میں کیا اب ہم جنس پرستوں کی زندگی آسان ہو گی؟

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں