1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہشمالی امریکہ

کورونا سے متعلق مشورے کے بجائے فحش فلم کا لنک ٹویٹ کر دیا

15 اپریل 2022

کینیڈا کی ریاست کیوبک کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آخر ان کی جانب سے فحش مواد کا لنک کیوں ٹویٹ ہوا۔ وزارت صحت نے 'نامناسب مواد' پوسٹ کرنے سے ہونے والی 'تکلیف' کے لیے معذرت بھی پیش کی ہے۔

https://p.dw.com/p/49ypX
Logo von Twitter ist auf einem Smartphone
تصویر: Jakub Porzycki/NurPhoto/picture alliance

کینیڈا کے صوبے کیوبیک میں وزارت صحت نے 14 اپریل جمعرات کے روز اپنی اس ٹویٹ کے لیے معذرت پیش کی ہے جو فحش فلموں جیسے ''نامناسب مواد'' پر مبنی تھی۔ حکام کے مطابق اس ٹویٹ کا اصل مقصد کووڈ 19 سے متعلق صوبے کیوبیک کی ویب سائٹ کو صارفین سے مربوط کرنا تھا۔

لیکن ایک میڈیا ادارے سی ٹی وی نیوز براڈکاسٹر نے یہ اطلاع دی کہ وزارت صحت نے جو لنک کووڈ 19 کی ویب سائٹ سے صارفین کو جوڑنے کے لیے پوسٹ کیا ہے وہ ایک فحش مواد پر مبنی 'پورن ہب' نامی اس ویب سائٹ کا ہے، جس پر فحش فلمیں دکھائی جاتی ہیں۔

'ہمارے قابو سے باہر'

اس واقعے کے علم میں آنے کے فوری بعد صوبے کیوبک کی وزارت صحت نے اپنی ایک ٹویٹ میں وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا، ''صورتحال ہمارے قابو سے باہر ہونے کی وجہ سے، ہمارے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر نامناسب مواد پر مشتمل ایک لنک شائع ہو گیا تھا۔''

وزارت کا مزید کہنا تھا کہ اس سے ہونے والی زحمت کے لیے معذرت خواہ ہیں اور، ''ہم اس کی وجوہات کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔''

'پورن ہب' نامی ویب سائٹ کا تعلق مونٹریال سے ہے اور کینیڈا کی فحش مواد سے متعلق معروف کمپنی 'منڈ گیک' کی ملکیت میں ہے۔

سن 2021 میں درجنوں خواتین نے اس کمپنی کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ ان کا الزام ہے، کمپنی جنسی استحصال کر کے مالی فائدہ اٹھانے کا کام کرتی ہے۔

ص ز/ ج ا (ایجنسیاں)

فحش مواد کی فروخت کے خلاف جنگ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید